منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

آپ المیہ دیکھئے ہم نے جو ملک سات سال میں حاصل کیا تھا ہم اسے ستر سال گزرنےکے باوجود چلا نہیں پا رہے‘ کیوں؟

datetime 23  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(جاوید چوہدری)آج 23 مارچ ہے‘ آج سے ٹھیک ستتر سال پہلے ہندوستان کے مسلمانوں نے لاہور کے منٹو پارک میں اپنے لئے الگ ملک حاصل کرنے کا اعلان کیا‘ یہ فیصلہ ’’قرار داد لاہور‘‘ کہلایا ‘ آپ یہاں یہ نقطہ ذہن میں رکھیں 23 مارچ 1940ء کی قرارداد میں پاکستان کا لفظ استعمال نہیں ہوا تھا ‘ مسلمانوں نے صرف الگ وطن کا عزم کیا تھایہ ہندو اخبارات تھے جنہوں نے اگلے دن اس قرارداد کو قرارداد پاکستان کا نام دے دیا‘

مسلمان نے اسے غیبی مدد سمجھا اور یوں قرارداد لاہور‘ قرارداد پاکستان ہو گئی‘ آپ کمال دیکھئے ان مسلمانوں جنہوں نے 23 مارچ 1940ء کو قرارداد میں پاکستان کا نام تک نہیں لکھا تھا ان مسلمانوں نے صرف سات برسوں میں الگ اور آزاد ملک حاصل کر لیا‘ کیا یہ معجزہ نہیں تھا‘ یہ سو فیصد معجزہ تھا‘ اب سوال یہ ہے یہ معجزہ ہوا کیسے؟ یہ معجزہ کلیریٹی کی دین تھا‘ مسلمان پاکستان کے معاملے میں کلیئر تھے چنانچہ ۔۔انہوں نے پاکستان حاصل کر لیا ۔لیکن آپ المیہ دیکھئے ہم نے جو ملک سات سال میں حاصل کیا تھا ہم اسے ستر سال گزرنےکے باوجود چلا نہیں پا رہے‘ کیوں؟ کیونکہ ہم ملک چلانے کے معاملے میں کلیئر نہیں ہیں‘ ہم ملک حاصل کرنے کے بعد ڈائریکشن لیس ہو گئے تھے‘ ہم کنفیوژڈ ہو گئے تھے‘ ہم آج بھی کنفیوژڈ ہیں‘ ہم آج بھی یہ فیصلہ نہیں کر سکے قائداعظم کون سا پاکستان چاہتے تھے‘ ان کا پاکستان سیکولر تھا یا مذہبی تھا‘ قائداعظم کے پاکستان کا سٹرکچر کیا ہونا چاہیے‘ یہ پارلیمانی ہونا چاہیے‘ صدارتی ہونا چاہیے‘ سویلین ہونا چاہیے‘ ملٹری ہونا چاہیے‘ اسے ہمسایوں کا دوست ہونا چاہیے یا دشمن ہونا چاہیے اور اس میں اقلیتوں کی گنجائش ہے یا پھر یہ صرف پاک لوگوں کی پاک سرزمین ہے‘ ہم اس معاملے میں کنفیوژڈ تھے اور ہم کنفیوژڈ ہیں‘ یہ کنفیوژن ہمیں آگے نہیں بڑھنے دے رہا‘ ہم اس کنفیوژن سے کیسے نکلیں گے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘

ہم ستر سال سے ملک کا بیانیہ بھی بدلتے چلے آ رہے ہیں‘ ہمارے ملک میں ہر دس سال بعد پورا نیرٹو بدل جاتا ہے‘ موجودہ وزیراعظم نے بھی گیارہ مارچ کو لاہور میں نئے نیرٹو کا حکم دے دیا تھا ۔ کیا ہمیں قرارداد پاکستان کے بعد کسی نئے بیانیے کی ضرورت تھی اور ضرورت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…