اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ویڈیو منفی پروپیگنڈے کیلئے بنائی گئی جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، واقعہ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،جدہ ائیرپورٹ پر پیش آئے واقعہ پر سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کے صاحبزادے ارسلان افتخار سامنے آگئے۔تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کے صاحبزادے ارسلان افتخار کا کہنا ہے کہ میں عمرہ کے لیےاپنے اہل خانہ کے ہمراہ سعودی عرب گیا تھا
جہاں سے ایک شادی میں شرکت کے لیے ہمیں لندن جانا تھاجس کیلئے جب جدہ ائیر پورٹ پر پہنچے توسکیورٹی چیکنگ کے بعد ہمیں بورڈنگ کارڈ ایشو کر دیا گیا۔جس کے بعد اعلان ہوا کہ بزنس کلاس اور فرسٹ کلاس کے مسافر پہلے آ جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ عموما بین الاقوامی ائیر پورٹس پرجہاز میں سفر کرنے کیلئے ہر کلاس کی الگ قطار ہوتی ہے لیکن چونکہ جدہ ائیر پورٹ اتنابڑا نہیں ہے لہٰذا ائیرپورٹ انتظامیہ نے مسافر خواتین اور مردوں کی الگ قطاریں بنوا رکھی تھیں ۔جب ہم اپنی فلائٹ میں بیٹھنے کیلئے اعلان کے مطابق لائن سے آگے بڑھے تو لائن میں موجودایک شخص نے چیخنا شروع کر دیا کہ ہم قطار توڑ کر آگے جا رہے ہیں جس پر میں نے اسے اپنا بورڈنگ کارڈ دکھاتے ہوئے وضاحت بھی دی کہ اعلان کے مطابق بزنس اور فرسٹ کلاس والوں کو بلایا جا رہا ہےاور میں بزنس کلاس میں ٹریول کر رہا ہوں۔مگر میرے سمجھانے کے باوجود وہ شخص نہ مانا ۔میرے والد سابق چیف جسٹس آف پاکستان چوہدری افتخار نے مجھ سے کہا کہ میں جس منصب پر رہ چکا ہوں یہ اس کے شایان شان نہیں ہے کہ ہم اس آدمی سے بحث کریں۔ ارسلان افتخار کا کہنا تھا کہ اس شخص کےپاس کیمرہ پہلے سے ہی آن تھا اور اس نے منفی پراپیگنڈے کے تحت یہ ویڈیو بنائی جسے بنیاد بنا کر مجھے اور میرے والد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔