اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی بجٹ برائے2017-18 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس، پنشن میں15فیصد اضافہ جبکہ ملک کے آٹھ بڑے شہروں میں مقیم سرکاری ملازمین جو کرایہ کے گھروں میں مقیم ہیں کے لئے نقد صورت میں
ادا کی جانے والی ہائرنگ سیلنگ میں بھی25فیصد اضافہ کی ابتدائی تجویز سامنے آ ئی ہے جبکہ اعلیٰ عدلیہ اس حوالے سے حکومت کو 100فیصد اضافے کا حکم دے چکی ہے ۔پاکستان کےایک مؤقراخبار کے مطابق ملک کی اعلیٰ بیورو کریسی نے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ جس طرح پنجاب میں اہم سرکاری عہدوں پر تعینات افسران کو سپیشل تنخواہیں اور مراعات دی جا رہی ہیں اسی طرح وفاق اور چاروں صوبوں میں وفاقی پوسٹوں پر تعینات افسران کیلئے بھی ایسا ہی تین گنا تنخواہوں کا پیکیج دیا جائے تاکہ سرکاری مشنری سے ذہین افراد کے بیرون ملک جانے یا نجی شعبے میں جانے کے بڑھتے ہوئے رحجان کو روکا جاسکے تاہم الیکشن بجٹ سال ہونے کے سبب اب وفاقی حکومت ایسی تجاویز ہی شامل کرے گی جس قدر مالی گنجائش دستیاب ہوگی۔وفاقی وزارت خزانہ کے متعلقہ ونگ میں ایسی بہت سے تجاویز پر کام شروع ہو چکا ہے اور ان پر آنے والے مالی تخمینہ جات بنائے جا رہے ہیں تاکہ ان آئندہ مہینوں میں وفاقی بجٹ کو حتمی شکل دیتے وقت ان بجٹ تجاویز پر عمل درآمد ممکن ہے یا نہیں کے بارے میں حتمی فیصلے لئے جا سکیں۔