بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

فیس بک بھارت میں راما کرشنا کے خلاف کچھ چلا کے دکھائے،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے فیصلے کی تاریخ کا اعلان کردیا

datetime 22  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ فیس بک انتظامیہ تعاون نہیں کرتی تو اسے پاکستان میں بند کردیں،فیس بک والے کما بھی ہم سے رہے ہیں اور جوتیاں بھی ہمیں ہی مار رہے ہیں،حکومت کو حکم دے سکتے ہیں کہ ریفرنڈ م کرائے کہ سوشل میڈیا چاہئے یا نہیں۔بدھ کو اسلام آبا د ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی

سماعت ہوئی۔ سیکریٹری داخلہ عارف خان،سیکریٹری انفارمیشن اورایف آئی اے حکام عدالت میں پیش ہوئے،مذہبی جماعتوں کے رہنمابھی عدالت میں موجود تھے۔اس موقع پر سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ فیس بک معلومات دینے میں 2سے3 ہفتے لیتی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر فیس بک تعاون نہیں کرتی تو پاکستان میں بند کردیں کیونکہ فیس بک والے کما بھی ہم سے رہے ہیں اور جوتیاں بھی ہمیں ہی مار رہے ہیں،سوشل میڈیا پر سیلفیز اور کھانے کی چیزیں شئیر نہ ہوئیں تو کچھ نہیں ہو گا۔۔سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے،کیس حساس ہے اس لئے محتاط انداز میں تحقیقات کررہے ہیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کی معاونت کرنیوالوں کو احترام کرتا ہوں ،حساس معاملہ ہے تو کیا کارروائی نہیں کریں گے؟۔سیکرٹری داخلہ نے جواب دیا کہ گرفتار ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،گرفتار شخص کے لیپ ٹاپ کامعائنہ کیا جارہا ہے،آج مزید 2 سے 3 گرفتاریاں ہونے کا امکان ہے،ہم نے خفیہ اداروں کی بھی مدد لی ہے۔سیکرٹری داخلہ نے مزید بتایا کہ 3 مشتبہ افراد کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے جبکہ مقدمے میں توہین رسالت اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں اور کچھ لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈال دیئے ہیں۔انہوں نے ریمارکس دیئے کہ پولیس ،ایف آئی اے سمیت ہر ادارہ دوسرے پر

ذمہ داری ڈال رہا ہے،فیس بک تعاون نہ کرے تواسے پاکستان میں بند کردیا جائے،آئندہ سماعت پر فیصلہ کریں گے کہ سوشل میڈیا چلنا چاہیے یا نہیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ حساس معاملہ ہو گا تو کیا ہم ہاتھ نہیں ڈالیں گے، پاکستان کی دو سرحدیں ہیں،جغرافیائی کے ساتھ نظریاتی سرحد کی حفاظت بھی ضروری ہے،جغرافیائی سرحد پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں،نظریاتی سرحد پر بھی کچھ کرلیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ فیس بک بھارت میںراما کرشنا کے خلاف کچھ چلا کے دکھائے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات نے ٹی وی پر آرٹیکل 19 کی بہت اچھی مہم چلائی ہے اسے سراہتا ہوں، ملک میں ریفرنڈم کرائیں کہ پاکستان کے لوگوں کو سوشل میڈیا چاہیئے یا ناموس رسالت، جن اینکرز نے میرے کردار پر بات کی ان کو بھائی کہتا ہوں۔ چیئرمین پیمرا کے خلاف ایکشن لینے کا نہیں کہا لیکن آئندہ سماعت پر فیصلہ کریں گے کہ سوشل میڈیا چلنا چاہییے یانہیں۔بعد ازاںعدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…