اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے 53ارب روپے کے اراضی سکینڈل میں مبینہ ملزم سابق سیکرٹری محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ شاہ زار شمون ، نیشنل بینک بنگلہ دیش برانچ میں خورد برد پر سابق صدر نیشنل بینک آف پاکستان سید علی رضا، غیر قانونی بھرتیوں میں ملوث سابق آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی اور پرنسپل انجینئر پیس اسلام آباد جاوید رضا بھٹہ کے خلاف بد عنوانی ریفرنس
جبکہ سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث سابق رکن صوبائی اسمبلی ملک محمد رفیق کھر کے خلاف انویسٹی گیشن اور اراضی سکینڈ ل میں ملوث رکن صوبائی اسمبلی سلطان محمود ہنجرا کے خلاف انکوائری جبکہ اختیارات سے تجاوز ، غیر قانونی بھرتیوں اور ناجائزذرائع سے اثاثے بنانے کے الزام پرسپیکر خیبرپی کے اسمبلی اسد قیصرکے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے، نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت سابق سیکرٹری محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن حکومت سندھ شاہ زار شمون اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کے ریفرنس دائرکرنے کا فیصلہ کیا ۔ملزمان پر 530ایکڑ سرکاری زمین غیر قانونی طریقے سے کرنے، اختیارات کے ناجائز استعمال اور بدعنوانی کے الزامات ہیں جس سے قومی خزانے کو 53ارب روپے کا نقصان پہنچا ۔ اجلاس میں سابق صدر نیشنل بینک آف پاکستان سید علی رضا اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ۔ سابق آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی و دیگر کے خلاف اختیارات سے تجاوز اور حیدر آباد میں ایس آر کی بنیادوں پر غیر قانونی بھرتیوںکا الزام ہے ۔ پرنسپل انجینئر پیس اسلام آباد جاوید رضا بھٹہ کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری بھی دی گئی ۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سی ڈ ی اے افسران اور دیگر کے خلاف صفہ مال کے معاملے
پر انویسٹی گیشن کرنے کا بھی فیصلہ کیا ۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق رکن قومی اسمبلی محمد رفیق کھر، محکمہ ریونیو کے افسران اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کا فیصلہ کیا ۔ یونیورسٹی آف پنجاب کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ۔ میسرز پاک راک آئیل ٹریڈنگ کارپوریشن پرائیویٹ کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا۔ سسٹین ایبل انوائرمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ فائونڈیشن حیدر آباد کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کی
منظوری دی گئی ۔ایگزیکٹو بورڈ نے سپیکر خیبر پی کے اسد قیصرکے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی منظوری دی ، پر اختیارات سے تجاوز ، غیر قانونی بھرتیوں اور ناجائزذرائع سے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ چیئرمین نیب قمر زمان نے کہاکہ بد عنوانی کے خاتمے کے اپنے قومی فرض کو ادا کرنے کے لئے پر عزم ہیں ۔انہوںنے نیب کے تمام افسرا ن کو ہدایت کی تھی کہ وہ شکایت کی جانچ پڑتال ،انکوائریاں اور انویسٹی گیشن قانون کے مطابق اور میرٹ پر نمٹائیں۔