اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پی آئی اے پریمیئر سروس سے ادارے کو2.1ارب روپے نقصان ہوا، 2013 میں ریلوے کی فریٹ کے ذریعے آمدن ایک ارب80 کروڑ تھی جو جو اب 11ارب57 کروڑ تک پہنچ گئی ہے، 2013 میں پاکستان ریلوے میں فریٹ کیلئے کوئی لوکوموٹیو انجن مختص نہیں تھا مگر اس وقت فریٹ کیلئے 81لوکوموٹیو مختص ہیں،آئندہ چودہ سے پندرہ سالوں میں پاکستان ریلوے خطے کی بہترین
ریلویزمیں شمار ہوگی، گزشتہ تین سالوں میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو مجموعی طور پر 10ارب 92کروڑ روپے کے اشتہارات دیئے گئے، متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کرنے کے باوجود ریگولیٹریز اتھارٹیز خودمختار ہیں ان کے کام کا طریقہ کار اور اختیارات پہلے جیسے ہی ہیں، پاکستان میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے،ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی کیلئے اشتہار آئندہ ہفتے جاری کردیا جائیگا ۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں ارکان کے سوالوں کے جواب وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق ،شیخ آفتاب احمد،زاہد حامد، وزیر مملکت مریم اورنگزیب اور طارق فضل چوہدری نے دئیے۔ رکن شازیہ مری کے سوال کے جواب میں وزارت اطلاعات و نشریات نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ گزشتہ تین سالوں میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو مجموعی طور پر 10ارب 92کروڑ روپے کے اشتہارات دیئے گئے جس میں پرنٹ میڈیا کو 7ارب 43کروڑ 32لاکھ 40ہزار جبکہ الیکٹرانک میڈیا کو 3ارب 48کروڑ 37لاکھ 11ہزار روپے سے زائد کے اشتہارات دیئے گئے جبکہ گزشتہ تین سالوں کے دوران عوامی آگاہی کے لئے حکومت کی جانب سے چار ارب 60کروڑ 76لاکھ 17روپے سے زائد کے اشتہارات دیئے گئے۔ رکن محمد جمال الدین کے سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ 1965 سے لے کر 1970تک پاکستانی فلم انڈسٹری ایشیاء
کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری تھی مگر اس کے بعد 2007تک پاکستان فلم انڈسٹری کا وجود تقریباً ختم ہوگیا تھا پاکستانی سینمائوں کی جگہ پلازے تعمیر ہورہے تھے انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں غیر ملکی مواد کو کم سے کم کرنے اور پاکستانی فلم انڈسٹری کو دوبارہ آباد کرنے کے لئے پالیسی بنا رہی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ اس وقت پاکستان ٹیلی ویژن ملک میں دیکھا جانے والا
سب سے بڑا چینل ہے۔ آئندہ ہفتے مستقل ایم ڈی پی ٹی وی کی تعینات کے لئے اشتہار جاری کردیا جائے گا ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی میرٹ پر کی جائے گی۔ رکن مسرت رفیق مہسر کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر ریلوے ٹریک کی لمبائی بارہ ہزار کلومیٹر ہے جس کی اپ گریڈیشن بہت ضروری ہے۔ کراچی تا لاہور ٹریک کو اپ گریڈ کردیا ہے جس پر ٹرین ایک سو ساٹھ
کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔ آئندہ چند ماہ میں ملک میں چھ سے سات ریلوے ٹریکس بنانے کے لئے اشتہارات جاری کئے جائیںگے۔ ایک اور سوال کے جواب میں کہ 2013 میں پاکستان ریلوے میں فریٹ کے لئے کوئی لوکوموٹیو انجن مختص نہیں تھا مگر اس وقت فریٹ کے لئے 81لوکوموٹیو مختص ہیں۔ 2018 تک فریٹ کے لئے لوکو موٹیو کی تعداد ایک سو پچاس تک لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں جب
وزارت ریلوے ہمیں سونپی گئی تو اس وقت فریٹ کے ذریعے ریلوے کی آمدنی ایک ارب اسی کروڑ تھی جو تیس جون 2016 کو گیارہ ارب ستاون کروڑ تک لے آئے ہیں جبکہ رواں سال فریٹ کے ذریعے پاکستان ریلوے کی آمدنی کا ہدف 14ارب روپے مختص کیا ہوا ہے اور امید ہے کہ ہم اپنے ہدف سے زیادہ آمدن حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ساہیوال اور جامشورو کول پروجیکٹ کے لئے کوئلے کی فراہمی کے تمام انتظامات مکمل
کرلئے ہیں۔ اس وقت روزانہ دو ٹرینیں کوئلہ لے کر ان منصوبوں پر جارہی ہیں جن کی تعداد آئندہ دنوں میں پانچ کردی جائے گی جس سے پاکستان ریلوے کو سالانہ تیرہ ارب روپے حاصل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے ذریعے سیمنٹ ‘ کوئلہ ‘ جپسم اور آئل کی منتقلی پر فوکس کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ اس وقت ملک میں سامان کی ترسیل کا تین فیصد ریلوے کے ذریعے ہورہا ہے جس کو بڑھا کر بیس فیصد تک لے
کر جائیں گے۔ آئندہ چودہ سے پندرہ سالوں میں پاکستان ریلوے خطے کی بہترین ریلوے میں شمار ہوگی۔ رکن خالدہ منصور کے سوال کے جواب میں وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پمز میں جگر کی پیوند کاری کا منصوبہ 2010میں شروع ہوا جس میں صرف ایک آپریشن کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لیور ٹرانسپلانٹ کی سہولیات تو ہیں مگر ماہر ڈاکٹرز کی کمی ہے لیور ٹرانسپلانٹ کے ماہرین بیس سے تیس لاکھ
روپے ماہانہ مطالبہ کررہے ہیں پرائیویٹ ہسپتال تو یہ تنخواہیں دے سکتے ہیں مگر سرکاری ہسپتال اتنی تنخواہیں نہیں دے سکتے۔ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جگر کی پیوند کاری میں پاکستان میں کم از کم چالیس لاکھ جبکہ بھارت اور چین میں ستر سے اسی لاکھ روپے خرچہ آتا ہے ہمارے پاس پمز میں جگر کی پیوند کاری کے لئے 90فیصد مشینری موجود ہے جبکہ جگر کی پیوند کاری کے لئے ماہر ڈاکٹرز کی تلاش جاری ہے اور جلد
ہی ماہر ڈاکٹرز پمز میں تعینات کردیئے جائیں گے مگر اس وقت وزیراعظم نواز شریف نے خصوصی سیل قائم کیا ہوا ہے جس میں لیور ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کو خصوصی فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں۔ رکن شیخ روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں ہوا بازی ڈویژن نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ مالی سال 2016-17کے دوران پی آئی اے نے دس مقامات کے لئے بائیس پروازوں کا اضافہ کیا۔رکن نکہت شکیل خان
کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ متعلقہ وزارتوں کے ماتحت کرنے کے باوجود ریگولیٹریز اتھارٹیز خودمختار ہیں ان کے کام کا طریقہ کار اور اختیارات پہلے جیسے ہی ہیں،رکن زہرہ ودود فاطمی کے سوال پر کابینہ ڈویژن نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ پاکستان میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے،رکن مہرین رزاق بھٹو کے سوال پرہوا بازی ڈویژن نے اپنے
تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ پی آئی اے کی پریمیئر سروس صرف ساڑھے 4ماہ جاری رہی جس سے ادارے کو2.1ارب روپے نقصان ہوا۔