اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

کتنے پاکستانی فوجی سعودی عرب میں ہیں؟راحیل شریف کی تقرری کیوں ہوئی؟خواجہ آصف کے انکشافات،پاکستان نے پھر انکارکردیا

datetime 16  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)وزیردفاع خواجہ آصف نے ایک بریگیڈ فوج سعودی عرب بھجوانے سے متعلق خبروں کی تردیدکردی،ابھی تک سعودی عرب فوج بھیجنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا،پاکستان یمن سمیت کسی بھی تنازعے کا حصہ نہیں بنے گا،حرمین شریفین کو خدانخواستہ کوئی خطرہ ہوا تو سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے،جنرل راحیل کی سعودیہ تقرری بھی دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے ہے،وزیردفاع خواجہ آصف نے ایک بریگیڈ

فوج سعودی عرب بھجوانے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک سعودی عرب فوج بھیجنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا،پاکستان یمن سمیت کسی بھی تنازعے کا حصہ نہیں بنے گا،حرمین شریفین کو خدانخواستہ کوئی خطرہ ہوا تو سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے،جنرل راحیل کی سعودیہ تقرری بھی دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے ہے، دہشت گردی کے خاتمے پر اتفاق رائے ہوا تو اس میں ہمارے فوجی استعمال ہو سکتے ہیں۔ وہ بدھ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔ انھوں نے کہاکہ ہمارا سعودی عرب سے 1982میں فوجیوں سے متعلق ایک معاملہ طے ہے جس کے تحت ہمارے تقریباً1200فوجی سعودیہ میں ہیں جو کبھی اس سے زیادہ اور کم ہوتے رہتے ہیں ،سعودی میں ہماری فوج قطعی طور پر کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں کی جا سکتی ،سعودیہ کے کسی سے تنازعہ میں ہماری فوج کے استعمال کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک سعودی عرب فوج بھیجنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا ، دہشت گردی کے خاتمے پر اتفاق رائے ہوا تو اس میں ہمارے فوجی استعمال ہو سکتے ہیں ،دہشت گردی سعودی عرب یا کسی بھی اسلامی ملک میں ہوئی تو لڑیں گے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی ساری انسانیت کا مسئلہ ہے اس پر کوئی ابہام نہیں ہے ،سعودی عرب میں دہشت گردی ہوئی تو یقیناً پاکستان سعودیہ کی مدد

کرے گا ،جنرل راحیل کی سعودیہ تقرری بھی دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے ہے ،اسلامی ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں ،کسی کے خلاف کاروائی کا حصہ نہیں بنیں گے ،سعودی عرب کی سلامتی اپنی سیکیورٹی سمجھتے ہیں ،سعودیہ کا دفاع ضرور کریں گے ۔وزیردفاع نے کہا کہ یمن تنازعہ کا حصہ نہیں بنیں گے ، کسی بھی تنازعے میں مثبت کردار ادا کریں گے اورجانبدارانہ موقف نہیں رکھیں گے ،سعودی عرب کی اپنی سیکیورٹی بھی ہے ،فوجی الائنس پر کوئی رسمی بات نہیں ہوئی ،کوئی خدوخال بھی واضح نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایک دو ماہ میں فوجی الائنس پر اجلاس ہوگا جس میں اس کی شکل واضح ہوگی ،رسمی گفتگو جاری ہے لیکن یہ طے ہے کہ یہ الائنس دہشت گردی کے خلاف ہے ۔ حرمین شریفین کو خدانخواستہ کوئی خطرہ ہوا تو سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ یو اے ای اور قطر کے ساتھ دفاعی تعلقات مضبوط ہیں ، ملاقاتوں کا سلسلہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی کڑی ہے ، دہشت گردی کے خلاف ہم سب کو مل کر لڑنا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…