جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

کتنے پاکستانی فوجی سعودی عرب میں ہیں؟راحیل شریف کی تقرری کیوں ہوئی؟خواجہ آصف کے انکشافات،پاکستان نے پھر انکارکردیا

datetime 16  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)وزیردفاع خواجہ آصف نے ایک بریگیڈ فوج سعودی عرب بھجوانے سے متعلق خبروں کی تردیدکردی،ابھی تک سعودی عرب فوج بھیجنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا،پاکستان یمن سمیت کسی بھی تنازعے کا حصہ نہیں بنے گا،حرمین شریفین کو خدانخواستہ کوئی خطرہ ہوا تو سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے،جنرل راحیل کی سعودیہ تقرری بھی دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے ہے،وزیردفاع خواجہ آصف نے ایک بریگیڈ

فوج سعودی عرب بھجوانے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک سعودی عرب فوج بھیجنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا،پاکستان یمن سمیت کسی بھی تنازعے کا حصہ نہیں بنے گا،حرمین شریفین کو خدانخواستہ کوئی خطرہ ہوا تو سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے،جنرل راحیل کی سعودیہ تقرری بھی دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے ہے، دہشت گردی کے خاتمے پر اتفاق رائے ہوا تو اس میں ہمارے فوجی استعمال ہو سکتے ہیں۔ وہ بدھ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔ انھوں نے کہاکہ ہمارا سعودی عرب سے 1982میں فوجیوں سے متعلق ایک معاملہ طے ہے جس کے تحت ہمارے تقریباً1200فوجی سعودیہ میں ہیں جو کبھی اس سے زیادہ اور کم ہوتے رہتے ہیں ،سعودی میں ہماری فوج قطعی طور پر کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں کی جا سکتی ،سعودیہ کے کسی سے تنازعہ میں ہماری فوج کے استعمال کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک سعودی عرب فوج بھیجنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا ، دہشت گردی کے خاتمے پر اتفاق رائے ہوا تو اس میں ہمارے فوجی استعمال ہو سکتے ہیں ،دہشت گردی سعودی عرب یا کسی بھی اسلامی ملک میں ہوئی تو لڑیں گے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی ساری انسانیت کا مسئلہ ہے اس پر کوئی ابہام نہیں ہے ،سعودی عرب میں دہشت گردی ہوئی تو یقیناً پاکستان سعودیہ کی مدد

کرے گا ،جنرل راحیل کی سعودیہ تقرری بھی دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے ہے ،اسلامی ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں ،کسی کے خلاف کاروائی کا حصہ نہیں بنیں گے ،سعودی عرب کی سلامتی اپنی سیکیورٹی سمجھتے ہیں ،سعودیہ کا دفاع ضرور کریں گے ۔وزیردفاع نے کہا کہ یمن تنازعہ کا حصہ نہیں بنیں گے ، کسی بھی تنازعے میں مثبت کردار ادا کریں گے اورجانبدارانہ موقف نہیں رکھیں گے ،سعودی عرب کی اپنی سیکیورٹی بھی ہے ،فوجی الائنس پر کوئی رسمی بات نہیں ہوئی ،کوئی خدوخال بھی واضح نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایک دو ماہ میں فوجی الائنس پر اجلاس ہوگا جس میں اس کی شکل واضح ہوگی ،رسمی گفتگو جاری ہے لیکن یہ طے ہے کہ یہ الائنس دہشت گردی کے خلاف ہے ۔ حرمین شریفین کو خدانخواستہ کوئی خطرہ ہوا تو سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ یو اے ای اور قطر کے ساتھ دفاعی تعلقات مضبوط ہیں ، ملاقاتوں کا سلسلہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی کڑی ہے ، دہشت گردی کے خلاف ہم سب کو مل کر لڑنا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…