جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

’’مجھے موذن کہیں یا خطیب ، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ‘‘

datetime 13  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ کسی بے گناہ پر الزام نہیں لگنا چاہئے۔ انہوں نے ہدایت کی ایف آئی آر میں جو لوگ نامزد ہیں وہ پاکستان سے بھاگنے نہ پائیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ علماء کرام، صحافی اور سول سوسائٹی ان کے حق میں سوشل میڈیا پر کسی قسم کی کوئی مہم نہ چلائے، کوئی انہیں موذن کہے یا خطیب اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ہم نے حلف اٹھایا ہے کہ میں قانون اور انصاف کے مطابق فیصلہ کریں گے۔انہوں نے ریمارکس دیئے کہ منفی پروپیگنڈا کرنے والے اپنا کام جاری رکھیں بلکہ ان کا ٹرائل قذافی اسٹیڈیم میں کریں۔ آخری فیصلہ لکھنے کیلئے علما، صحافیوں، وکلا اور نقادوں سے بھی رائے لی جائے گی۔ فیصلے میں تحریر ہو گا کہ اینکرز اور ٹی وی چینلز آرٹیکل 19 پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے۔ مقدمے کی سماعت 17 مارچ کو پھر ہو گی۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…