پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

’’مجھے موذن کہیں یا خطیب ، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ‘‘

datetime 13  مارچ‬‮  2017 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ کسی بے گناہ پر الزام نہیں لگنا چاہئے۔ انہوں نے ہدایت کی ایف آئی آر میں جو لوگ نامزد ہیں وہ پاکستان سے بھاگنے نہ پائیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ علماء کرام، صحافی اور سول سوسائٹی ان کے حق میں سوشل میڈیا پر کسی قسم کی کوئی مہم نہ چلائے، کوئی انہیں موذن کہے یا خطیب اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ہم نے حلف اٹھایا ہے کہ میں قانون اور انصاف کے مطابق فیصلہ کریں گے۔انہوں نے ریمارکس دیئے کہ منفی پروپیگنڈا کرنے والے اپنا کام جاری رکھیں بلکہ ان کا ٹرائل قذافی اسٹیڈیم میں کریں۔ آخری فیصلہ لکھنے کیلئے علما، صحافیوں، وکلا اور نقادوں سے بھی رائے لی جائے گی۔ فیصلے میں تحریر ہو گا کہ اینکرز اور ٹی وی چینلز آرٹیکل 19 پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے۔ مقدمے کی سماعت 17 مارچ کو پھر ہو گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…