لاہور(آئی این پی) عوامی تحر یک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی ’’ماں‘‘پنجاب کی حاکم ہے‘وزیر ستان کی طرز پر پنجاب میں دہشت گردوں اور انکے سہولتوں کارواں کے خلاف آپر یشن کر نا ہوگا ‘پنجاب میں چوہے اور بلی کا کھیل کھیلا جا رہا ہے سول حکومت کے تحت پنجاب میں آپر یشن میں کوئی فائدہ نہیں ہوگا‘پنجاب میں پنجابی طالبان کے23گروپ دہشت گردی کر رہے ہیں ‘فوجی
عدالتوں کے بارے میں حکومت بل دھوکے کے سوا کچھ نہیں آئین وقانون پرعمل ہی تمام مسائل ہوگا‘ملک میں آئین وقانون اور ادارے دفن ہو چکا ہے حکمرانوں سے کسی بھلائی کی توقع کر نا بے وقوفی ہے ۔ اپنے ایک انٹر ویو میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ فوجی عدالتیں ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے لازم ہو چکیں ہیں کیونکہ اگر پاکستان کے سیاسی نظام میں عدالتی نظام انصاف فراہم کر رہا ہوتا اور دہشت گرد اپنے انجام سے شکار ہو رہے ہوتے تو ملک میں فوجی عدالتوں کی ضرورت نہ ہوتی ۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر طاہر القادری نے قومی اور صوبائی ادارے ملک میں طاقتوار کے کے قبضے میں ہے اس لیے ملک میں عام آدمی کو انصاف ملنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی نظام مفلوج ہو چکا ہے یہاں پیسے کی بنیاد پر لوگ سو قتل کر کے بھی بری ہو جاتے ہیں اور ملک میں انصاف لینے کیلئے نسلیں ختم ہو جاتی ہے مگر ان کو انصاف نہیں ملتا ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا مفا د کر پشن اور لوٹ مار اور اندھیر نگری میں ہے اس لیے ملک میں دہشت گردوں کیخلاف سول حکومت ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر چل رہے ہیں اور حکمران غنڈوں اورقاتلوں کو تحفظ دیتے ہیں ۔