اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے بھارت جیسے غیر این پی ٹی ملک کو کو غیر معمولی رعایت دے کر نیوکلئیر سپلائرز گروپ کا رکن بنانے کی غلطی نہ کی جائے۔ اس سے پہلے بھارت کو جو رعایتیں دی گئی ہیں ان پر بھی نظرثانی کی ضرورت ہے کیونکہ بھارت کے ایٹمی مواد کے سیف گارڈز مکمل نہیں۔ حالیہ دہشت گرد کی کارروائیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود
ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران مزید کہا کہ پاکستان اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھے گا۔ نیوکلئیر سپلائرز گروپ کو بھارت کی رکنیت کے معاملے پر غور کرتے ہوئے یہ حقیقت سامنے رکھنی چاہیے وہ ہتھیاروں کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ بھارت کے ہتھیاروں کے ذخائر اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کے تجربات خطے کیلئے تشویش کا باعث ہیں تاہم اس کے باوجود پاکستان اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا۔ عالمی برادری کو بھارت کو قائل کرنا ہوگا وہ ایٹمی برداشت پر مبنی جنوبی ایشیا کیلئے پاکستان کی تجویز پر مثبت ردعمل کا اظہار کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا جماعت الاحرار، تحریک طالبان اور افغانستان میں دیگر دہشت گرد گروہ پاکستان میں دہشت گردی کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا امریکہ اور بھارت کے دفاعی تعاون کا معاہدہ ان کا دوطرفہ معاملہ ہے تاہم اگر کسی بھی معاہدے کا اثر پاکستان پر پڑا تو اس پر ہمارے خدشات ہیں۔ توقع ہے این ایس جی میں بھارت کو دی گئی رعایت پر نظرثانی کی جائے گی۔ ایسا دکھائی دیتا ہے بالآخر بھارت سندھ طاس معاہدے پر بات چیت کیلئے آمادہ ہے، پاکستان شروع سے ہی باہمی مسائل کے نتیجہ خیز مذاکرات سے حل کا حامی ہے۔