اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سعودی عرب سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف کی 39ملکی اتحاد میں کی سربراہی کے حوالے سے اجازت مانگ رہا ہے ، سعودی عرب اجازت مانگ رہا ہے تو مل جانی چاہئے ، معاملے پر وزیراعظم جلد فیصلہ کریں گے ، ڈان لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی اپنا کام تقریباً مکمل کر چکی ، آئندہ چند روز میں رپورٹ آنے کی توقع ہے ، پیپلزپارٹی کو
فوجیعدالتوں کی مدت دو سال کرنے پر منا لیا ، پی پی فوجی عدالتوں میں سیشن جج بٹھانے کے مطالبے سے بھی دستبردار ہوگئی ، مزید تاخیر کی گنجائش نہیں، فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل جمعہ کو پارلیمنٹ میں پیش کریں گے ، کوشش ہے کہ بل آئندہ ہفتے پاس ہو جائے ، فوجی عدالتوں کے معاملے پر جے یوآئی (ف) کو منانے کی پوری کوشش کریں گے ۔وہ جمعرات کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر آج کا اجلاس انتہائی مثبت رہا ، پیپلزپارٹی کی طرف سے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فاروق ایچ نائیک اور اعتزاز احسن نے شرکت کی ۔ پیپلزپارٹی کے 9نکات میں سے 3نکات پر اتفاق ہو گیا ہے ۔ پیپلزپارٹی فوجی عدالتوں کی مدت دو سال بڑھانے پر مان گئی ہے ، فوجی عدالتوں میں سیشن ججز اور ایڈیشنل ججز بٹھانے کے معاملے پر بھی پیپلزپارٹی کو اپنے موقف پر قائل کر لیا ہے ۔ دیگر6نکات میں سے 4اتنے بڑے نہیں ، وہ پہلے ہی قانون کے اندر موجود ہیں ، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ چونکہ اس معاملے پر پہلے ہی کافی تاخیر ہوچکی ہے مزید تاخیر مناسب نہیںاس لئے آج جمعہ کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں فوجی عدالتوں کی مدت میں دوسال کی توسیع اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کا بل پیش کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں یہ بل آئندہ ہفتے میں پاس ہوجائے ۔