اسلام آباد(این این آئی) پیپلزپارٹی کے شریک چیئر مین ٗسابق صدر آصف علی زرداری نے فاٹا کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں انضمام کے حوالے سے کئے ریفرنڈم کے مطالبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہاہے کہ سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لے کر پارلیمنٹ کے ذریعے فاٹا اصلاحات کی جائیں، ہم پاک فوج کے ساتھ مل کر فاٹا میں شدت پسندی کا مقابلہ کریں گے ٗعمران خان جب بھی دوستی کا ہاتھ بڑھائیں ہم سوچیں گے ٗ پانامہ پر فیصلہ
محفوظ ہے، تبصرہ نہیں کر سکتا ۔ بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے کہا کہ حکومت نے فاٹا پر 5 سال میں فیصلہ کرنے کا کہا ہے تاہم ہم فاٹا میں ریفرنڈم کے حامی نہیں فاٹا کے معاملے پر سیاسی قوتوں سے پوچھا جائے کیونکہ حکومت کی فاٹا پر پوزیشن واضح نہیں اور ریفرنڈم میں ہیر پھیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات بی بی شہید اور ہمارا خواب ہے، ہم فاٹا کے عوام کو بااختیار دیکھنا چاہتے ہیں لہٰذا فاٹا اصلاحات پارلیمنٹ میں لائیں، ہم فاٹا عوام کے ساتھ ہوں گے لیکن حکومت کا فاٹا سے متعلق شوباز ڈراما تسلیم نہیں کرتے۔آصف زرداری نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو بھی ایک یونٹ ہونا چاہیے اور وہاں بھی دیگر صوبوں جیسے اختیارات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کیا جائے اور خیبر پختونخوا کو باقی صوبوں کے برابر حقوق دئیے جائیں۔ حکومت کے شوباز طریقے تسلیم نہیں کرتے۔پاک فوج کے ساتھ مل کر فاٹا میں شدت پسندی کا مقابلہ کریں گے۔پانامہ کیس کے حوالے سے سابق صدر زرداری نے کہا کہ پانامہ پر فیصلہ محفوظ ہے، اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا تاہم کیس کا فیصلہ آنے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ایک صحافی کے نے جب سابق صدر سے پوچھا کہ بنی گالہ میں آپ کے ایک دوست رہتے ہیں ان کی طرف کب جائیں گے ؟ توان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کی طرف جایا جاتا ہے
جو دو دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہیں ٗعمران خان جب بھی دوستی کا ہاتھ بڑھائیں ہم سوچیں گے۔