مظفرآباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار حکومت کی جانب سے ریاستی آمدن میں اضافے کے لیے جائزہ اجلاس زیر صدارت وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان منعقد ہوا۔اجلاس میں وزراء حکومت ،چیف سیکرٹری ،سربراہان محکمہ جات اورکشمیر کونسل سے ریاستی ٹیکسوں کی وصولیابی کے لیے محکمہ ان لینڈ ریونیو کے ذمہ داران نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا
کہ تمام محکمہ جات اپنی آمدن میں اضافے کے لیے پالیسی تشکیل دینے کے ساتھ ساتھ کفایت شعاری اپناتے ہوئے آمدن کے لیے طے شدہ اہداف کو حقیقت پسندانہ بناتے ہوئے ان کا حصول ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔آمدن اور اخراجات میں توازن لانے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھانے کا فیصلہ پانی بجلی سمیت دیگر محکمہ جات بقایا جات کی وصولی کے لیے خصوصی اقدامات کی محکمہ جات کو ہدایات کی گئیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تیسری سہ ماہی میں محصولات کے آزادکشمیر کے اپنے وسائل سے اہداف 18.85بلین روپے مختص کیے گئے تھے جبکہ جنوری تک 8.172 بلین روپے جمع ہوئے ہیں۔ 43فیصد محصولات کے اہداف حاصل ہوچکے ہیں جبکہ بعض مسائل کی وجہ سے بقیہ اہداف کا حصول آخری سہ ماہی میں مکمل کرلیا جائیگا۔ صوبائی ٹیکسیزمیں سے آزادکشمیر کا حصہ 5.75بلین روپے ہے جنوری تک 2بلین روپے جاری ہوچکے ہیں ۔ آزادکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کی وصولیابی کے سلسلہ میں تجارتی اور نجی جائیدادوں کوٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کے لیے سروے کیا جارہا ہے آزادکشمیر میں ریاستی وسائل میں اضافہ کی غرض سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لاتے ہوئے دیگر شعبوں کے علاوہ موٹر وہیکل ورجسٹریشن ٹیکس میں بہتری اور اصلاحات کے لیے ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل کی سربراہی میں ایڈیشنل کمشنر ان لینڈ ریونیو(کشمیر کونسل) اور
ایڈیشنل سیکرٹری مالیات کی سربراہی پر مشتمل کمیٹی بنادی گئی ہے جس کی سفارشات پر مزید اصلاحات کی جائیں گی۔ جبکہ کمیٹی کسٹم ایکٹ کا بھی جائزہ لے گی۔ 3جی اور 4جی سروس کے لیے فنڈز کی یوٹیلائزیشن میں آزادکشمیر حکومت کا حصہ مختص کیا جائے گا۔تمام محکمہ جات کے سیکرٹریز نے اس موقع پر اپنے اپنے محکمہ جات کے اہداف کی کارکردگی کے حوالہ سے اجلاس کو بریفنگ دی اور بقایا اہداف کے جلد حصول کی
یقین دہانی بھی کرائی۔کونسل حکام نے اجلاس کو بتایا کہ منگلا ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی پرتحت قانون نافذ العمل سیلز ٹیکس واجب الادا ہے لیکن واپڈا نے اس کے حوالے سے مقدمہ دائر کررکھا ہے جو کافی عرصہ سے زیر کار ہے ۔ وزیر خزانہ ڈاکٹر محمد نجیب نقی نے کہاکہ راجہ محمد فاروق حیدر خان کو آزادکشمیر کے پہلے وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہے جنہوں نے غیر ترقیاتی بجٹ کے لیے ریونیو اہداف کے حصول کا
جائزہ لینے کے لیے ریویو میٹنگ کا انعقاد کیا اور تمام محکمہ جات سے اہداف کے حصول کے بارہ میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہاکہ ہم بروقت فنڈز کا حصول ممکن بناکراور ڈرافٹ کی کیفیت سے نکل سکتے ہیں جبکہ وزیراعظم آزادکشمیر نے اس موقع پر ہر تین ماہ کے بعد اہداف کے حصول کے بارہ میں جائزہ اجلاس کے انعقاد کی ہدایت کی اور اس سلسلہ میں آئندہ اجلاس بجٹ سے ایک ماہ پہلے مئی میں منعقد کروانے کافیصلہ کیا گیا