اسلام آباد (آئی این پی )قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں حکومت کی طرف سے ایوان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ایران پر عائد عالمی پابندیوں کی وجہ سے ایران پاکستان پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد کے حوالے سے تاخیر ہوئی،دونوں ملک معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے بات چیت پر متفق ہوگئے ہیں،ملکی گیس کی پیداوار 4098ایم ایم سی ایف ڈی ہے جبکہ 600ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی درآمد کی جارہی ہے،طلب اور رسد
کے فرق کو پورا کرنے کیلئے نئے کنوؤں کی کھدائی سمیت گیس درآمد کرنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں،محکمہ ڈاک میں 3434خالی آسامیوں کو پر کرنے کیلئے سمری منظوری وزیر اعظم کو ارسال کی گئی ہے،منظوری ملتے ہی بھرتیوں کا عمل شروع کیا جائے گا۔پیر کو وقفہ سوالات میں وفاقی وزیرپارلیمانی امور شیخ آفتاب، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل اور وزیردفاعی پیداوار رانا تنویرحسین نے ارکان کے سوالوں کے جواب دیئے۔وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے گیس سپلائی کے ان منصوبوں کیلئے رقم جاری کی جارہی ہے جو منظور شدہ ہیں،روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ ملک میں اس وقت آٹھ ریفائنریز موجود ہیں،پی او ایل مصنوعات کی کھپت 24ملین ٹن ہے،2023/24 تک طلب 29ملین ٹن ہوگی۔صاحبزادہ طارق اللہ کے سوال کے جواب میں آفتاب شیخ نے کہا کہ قومی شاہراہ این 45نوشہرہ سے شروع ہوتی ہے اور چترال تک اختتام پذیر ہوتی ہے،2015/16کے دوران اس سیکشن پر درخت اور دیکھ بھال کیلئے 208ملین روپے خرچ کیے گئے ہیں۔نگہت شکیل کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ ملک میں تیل کی قیمتوں کے تعین کا نظام خلیجی منڈی سے منسلک ہیں،خلیجی منڈی میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے پاکستان میں بھی قیمتوں میں ردوبدل ہوتا ہے،لاڑکانہ میں گیس کی قلت بارے محکمے سے پوچھ کر ایوان کو
آگاہ کیا جائے گا۔ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں وزیر انسانی حقوق کامران مائیکل نے کہا کہ انسانی حقوق کی آگاہی کییلئے میڈیا پر اشتہارات اور پروگرام ہوتے ہیں،وفاق اور چاروں صوبوں میں انسانی حقوق کے کمیشن بھی کام کر رہے ہیں،وفاقی کمیشن اسلام آباد فاٹا،اے جے کے اور جی بی میں ہونے والی خلاف ورزیوں کو ڈیل کرتا ہے۔شمس النساء کے سوال کے جواب میں وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے کہا کہ دوہری شہریت رکھنے والے ججوں کے حوالے سے عدالتوں کے سوالوں کے جواب کا انتظار ہے،
سندھ ہائیکورٹ اور پنجاب ہائیکورٹ سے جواب نہیں مل رہے،بار بار تحریری درخواست کی جارہی ہے۔شاہدہ اختر علی خان کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ پاکستان پوسٹ میں اس وقت 31373ملازمین ہیں،3934آسامیاں خالی ہیں،خالی آسامیوں کو پر کرنے کیلئے حکومت کو درخواست کی گئی ہے،منظوری ہوتے ہی بھرتیاں شروع کی جائیں گی۔