اسلام آباد(آئی این پی)فاٹا اصلاحات بارے حکومت کی کامیاب حکمت عملی ‘ فاٹا ارکان پارلیمنٹ سمیت سیاسی جماعتوں کی اکثریت اصلاحات کی حمایت کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمرن خان بھی فاٹا اصلاحات کی حمایت کرنے پر مجبور ہو گئے ۔ جے یو آئی کے سر براہ مولانا فضل الرحمن کو فاٹا اصلاحات کے معاملے پر سیاسی تنہائی کا سامنا ‘ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی سمیت کوئی قابل ذکر مین سٹریم پارٹی فضل الرحمن کی حمایت نہیں کر رہی۔
تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل وفاقی کابینہ سے فاٹا اصلاحات کی منظوری کے بعد سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے قبائلی علاقوں کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی حمایت کر دی۔ فاٹا سے منتخب ہونے والے ارکان پارلیمنٹ سمیت پیپلز پارٹی ‘ ایم کیو ایم ‘ جماعت اسلامی ‘ قومی وطن پارٹی پہلے ہی فاٹا اصلاحات پر حکومت کی حمایت کر چکی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کی اکثریت کی حمایت کے بعد اب تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی فاٹا اصلاحات کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور جمعہ کو وزیر اعلیٰ کے پی کے سے ملاقات میں فاٹا اصلاحات میں کردار ادا کرنے والے ہر فرد اور ادارے کو خراج تحسین پیش کرے ہوئے کہا ہے کہ فاٹا اصلاحات سے مغربی سرحد کے بارے دہشت گردی اور در اندازی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعلیٰ کے پی کے سے ملاقات میں فاٹا اصلاحات میں کردار ادا کرنے والے ہر فرد اور ادارے کو خراج تحسین پیش کرے ہوئے کہا ہے کہ فاٹا اصلاحات سے مغربی سرحد کے بارے دہشت گردی اور در اندازی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ دوسری جانب فاٹا اصلاحات کی مخالفت کرنے والے جے یو آئی کے مولانا فضل الرحمن کی سیاسی تنہائی سامنے آئی ہے اور کوئی قابل ذکر مین سٹریم پارٹی ان کے موقف کی حمایت کرتی دکھائی نہیں دیتی۔ سیاسی مبصرین کے مطابق حکومت کی کامیاب حکمت عملی سے فاٹا اصلاحات پر قومی اتفاق کی تشکیل فاٹا کے عوام ‘ خیبر پختونخوا اور فیڈریشن کے لئے ایک نیک شگون ثابت ہو گا۔