کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاق میں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پانامالیکس کیس کے متوقع عدالتی فیصلے کے پیش نظرکسی بھی ممکنہ حالات سے نمٹنے کےلئے مشاورت مکمل کرلی ہے ۔سپریم کورٹ کی طرف سے پانامالیکس کیس کافیصلہ وزیراعظم نوازشریف کےخلاف اورنااہلی کی صورت میں مسلم لیگ (ن) فوری طورنئے الیکشن کااعلان کرنے کی بجائے ’’نیاوزیراعظم ‘‘نامزد کردے گی ۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے یہ فیصلہ اس لئے کیاہے
کیونکہ ملک میں نئی مردم شماری کاآغازہونے جارہاہے اوراس مردم شماری کے د وران نئے الیکشن کاانعقادناممکن ہے ۔مسلم لیگ (ن) کے انتہائی معتبرذرائع کے مطابق اگرپانامالیکس کیس میں سپریم کورٹ نے ممکنہ طورپروزیراعظم نوازشریف کونااہل قراردیاتوعام انتخابات کااعلان کرنے کے بجائے پارٹی کے کسی بھی سینئررکن قومی اسمبلی کووزیراعظم کے عہدے کےلئے نامزدکردیاجائے گااورکسی بھی ممکنہ سیاسی بحران سے بچنے کےلئے جلدسے جلد نئی حکومت تشکیل دے دی جائے گی ۔ذرائع کے مطابق متوقع نئے وزیراعظم اسحاق ڈار،خواجہ آصف یا چوہدری نثار ہوسکتے ہیں