ملتان(آئی این پی)سینئرسیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ مجھے دو سال پہلے والے ایشو کو کھڑا کرنے کی نہ ضرورت تھی نہ ہے ۔ عمران خان نے زکوٰۃ اور شوکت خانم کا پیسہ آف شور کمپنی میں انویسٹ کیا اور مجھے دفاع کرنے کا کہا۔خواجہ آصف کی میں نے عمران خان کے کہنے پر بے عزتی کی اس پر شرمندگی ہے۔ ناصر الملک اور جنرل طارق سے ملاقاتوں کا میں نے نہیں کہا۔دو چیف جسٹس نے میرے ہاتھ چومیں ہیں، میں ان کو مقدس مانتا ہوں میں انہیں بد نام کیوں کروں گا،عدلیہ کے خلاف بات کس طرح کرسکتا ہوں۔
عمران خان آئیں بات کریں میں انہیں جھوٹا ثابت کر دوں گا وہ مجھے کر کے دیکھائیں۔میں وہی آدمی ہوں جسے اسمبلی کے اندر چاروں چیفس نے اٹھ کر سلوٹ کیا۔ پاناما لیکس کے حوالے سے عمران خان کو قرآن پاک نہیں اٹھانا چاہیے تھا۔کیس سپریم کورٹ میں ہے،جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا ۔ بدھ کو ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس پر عمران خان کو اتنی جلدی قرآن پاک نہیں اٹھا نا چاہیے اگر انہیں اپنے اوپر اعتماد ہے کہ وہ سچ بول رہے ہیں تو پھر انہیں قرآن اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی فوج اور عدلیہ کے خلاف بات نہیں کی جو بات عمران خان سے سنی۔ وہی میڈیا کے سامنے کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ (وہ والے چاہتے ہیں کہ ہم دھرنے کے دوران آگے کی طرف بڑھیں )۔ مجھے عمران خان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی چلے جائیں گے تو اس کے بعد جو چیف جسٹس آئے گا وہ اسمبلی توڑ دے گا 90دن کے لئے سپریم کورٹ کی حکومت ہو گی پھر الیکشن ہوں گے تو ہم جیتیں گے۔لسٹیں تیار کریں میں نے کہا اتنی جلدی بندے کہاں سے لائیں۔
جواب ملا کہ کھمبے کو بھی کھڑا کر دیں وہ جیت جائے گا ۔ اگر عمران خان اس بیان کا جواب بنی گالہ میں میری موجودگی میں دیں تو وہاں آنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دو سابق چیف جسٹسز نے میرے ہاتھ چوم کر آنکھوں کو لگائے ہیں تو میں عدلیہ کے خلاف بات کس طرح کرسکتا ہوں ۔میں تو وہ بندہ ہوں جس کو قومی اسمبلی میں چاروں آرمی چیفس نے سیلوٹ کیا اگر میں فوج کا مخالف ہوں تو مجھے سیلوٹ کیوں کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک کرپٹ پٹواری سے تین سے چارکروڑ روپے لیکر صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا تو تب میں نے روکا کہ ایسانہ کریں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان نے زکوۃ کا شوکت خانم کا پیسہ آف شور کمپنی میں لگایا تو کوئی خان صاحب کا دفاع کرنے کو تیار نہیں تھا ۔میں نے ایک ٹی وی پروگرام میں عمران خان کے کہنے پر خواجہ آصف کی بے عزتی کی میں عمران خان کی آف شور کی کمپنی کا دفاع کرنے پر قوم سے شرمندہ ہوں اسی لئے میں عمران خان نے سامنے بات کرنا چاہتا ہوں ۔
میں نے 50سالہ سیاست میں آئین کا تحفظ کیا جب قمرالزمان قائرہ نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ کو پیپلز پارٹی نے بچایا تو تب میں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو میرے استعفی نے بچایا۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف یا ان کے کسی بندے کو ہمت نہیں ہوتی کہ وہ مجھ سے رابطہ کریں اس لئے میرا نواز شریف یا ان کے کسی بندے سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے براہ راست سابق چیف جسٹس ناصرالملک اور جنرل طارق کا نام نہیں لیا میں عمران خان کے کہنے پر بات کرتا تھا ۔اسی لئے انہیں آمنے سامنے بیٹھ کر بات کرنے کا کہہ رہا ہوں ۔