اسلام آباد(آئی این پی )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ دھرنے کے پیچھے ایک دو افراد تھے پورا ادارہ نہیں تھا، جاوید ہاشمی کسی کو خوش کرنے کے لئے عمران خان کے خلاف بات کر رہے ہیں ، وہ (ن) لیگ کیلئے ہمدردی پیدا کر رہے ہیں ، روایت ہے کہ پارٹی سربراہ ہی لیڈر آف اپوزیشنہوتا ہے اور پارٹی سربراہ ایوان میں ہوتو اسے آگے آنا چاہیے۔
وہ بدھ کو نجی ٹی وی کوانٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں وزیراعظم کے بعد سب سے اہم عہدہ لیڈر آف اپوزیشن کا ہوتا ہے ، پارٹی سربراہ ایوان میں ہوتو اسے آگے آنا چاہیے اور یہ روایت ہے کہ پارٹی سربراہ ہی لیڈر آف اپوزیشن ہوتا ہے ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی رواں ماہ عوامی رابطہ مہم شروع کرے گی ، بلاول بھٹو اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ آصف زرداری نے کسی ادارے یا جنرل (ر) راحیل شریف کے خلاف بات نہیں کی کچھ لوگ اداروں کی عزت کا نہیں سوچتے ۔انہوں نے کہا کہ دھرنے کے پیچھے ایک دو افراد تھے مگر پورا ادارہ نہیں تھا ، عمران خان نے خود امپائر کی انگلی اٹھنے والی بات کر کے تاثر دیا کہ کوئی ادارہ ان کے ساتھ ہے مگر ادارنے انگلی اٹھانے کی بات کی تردید کر دی تھی ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ جاوید ہاشمی کسی کو خوش کرنے کے لئے عمران خان کے خلاف بات کر رہے ہیں ان کو اپنے استعفے کے وقت یہ سب کیوں یاد نہیں آیا ۔انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی (ن) لیگ کے لئے ہمدردی پیدا کر رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ کا حکومت نے جو حشر کیا وہ سب کے سامنے ہے