ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کراچی میں شوکت خانم ہسپتال کا افتتاح۔۔ ہسپتال کس کیلئے بنایا گیا ہے ؟ عمران خان کے اعلان نے سب کے دل جیت لیے

datetime 30  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں 90فیصد لوگ کینسر کا علاج نہیں کراسکتے،آج شوکت خانم ہسپتال میں 75فیصد مریضوں کا مفت علاج ہورہا ہے،عام آدمی نے دل کھول کر شوکت خانم ہسپتال کیلئے پیسے دیئے جن کے پاس زیادہ پیسہ تھا ان کے دل اتنے چھوٹے تھے،جو بھی بڑا پراجیکٹ بنانے جائے وہ کشتیاں جلا کر جائے،1990میں پنجاب حکومت کینسر ہسپتال بنانے میں فیل ہوگئی،فیل تو ہونا تھا نوازشریف جو وزیراعلیٰ تھے،پاکستان میں ناانصافی کا نظام ہے،5لاکھ بچے گندا پانی پینے کی وجہ سے مر تے ہیں،ہم ملک کو فلاحی ریاست بنائیں گے ۔وہ جمعرات کو کراچی میں شوکت خانم ہسپتال کی سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ جب پہلا ہسپتال بنایا تو کوئی نہیں سمجھتا تھا کہ ہم یہ بناپائیں گے،کوشش ہوگی 29دسمبر2019تک ہسپتال کا افتتاح کردیا جائے،کینسر کے ہسپتال اور علاج پر بہت پیسہ خرچ کرنا پڑتا ہے،کینسر کے علاج پر کروڑوں روپے خرچ ہوسکتے ہیں،پاکستان میں 90فیصد لوگ کینسر کا علاج نہیں کراسکتے ہیں ،جن کے پاس جتنا زیادہ پیسہ تھا ان کے دل اتنے چھوٹے تھے،عام آدمی نے دل کھول کر شوکت خانم ہسپتال کیلئے پیسے دیئے،بڑے لوگوں نے حوصلہ افزائی بہت کی مگر پیسے نہیں دیئے۔عمران خان نے کہا کہ جو بھی بڑا پروجیکٹ بنانے جائے وہ کشتیاں جلا کر جائے،بڑے کام کیلئے کشتی جلانے کا مقصد پیچھے نہ ہٹنا ہے،والدہ کو علاج کیلئے باہر لے کر گیا تو معلوم ہوا کہ کینسر کا علاج کتنا مہنگا ہے، 1990میں پنجاب حکومت کینسر ہسپتال بنانے کی کوشش کر رہی تھی فیل ہوگئی،فیل تو ہونا تھا نوازشریف جو وزیراعلیٰ تھا۔انہوں نے کہاکہ کینسر ہسپتال کے فنڈز عام آدمی نے دیئے،آج شوکت خانم ہسپتال میں 75فیصد مریضوں کا فری علاج ہورہا ہے،شوکت خانم ہسپتال میں مفت علاج پر 26ارب روپے خرچ ہوئے،یہ 26ارب روپے غریبوں پر خرچ ہوئے،شوکت خانم پشاور میں بھی کام کررہاہے،پاکستان کے ہسپتالوں میں عام آدمی کا بر احال کیا جاتا ہے،ہسپتالوں م یں ساری توجہ وی آئی پی کی طرف ہوتی ہے،شوکت خانم کینسر ہسپتال میں مریضوں میں تفریق نہیں کی جاتی،غریب کو مفت علاج کے ساتھ ادویات اور کھانا بھی دیا جاتا ہے۔عمران خان نے کہاکہ پاکستان میں ناانصافی کانظام ہے،معاشی ناانصافی،تعلیمی ناانصافی،عدالتی ناانصافی ہے،ہمیں دوسرے ممالک میں حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے،چھوٹا سا طبقہ امیر تر ہوتا جارہا ہے،عوام غریب ہورہے ہیں،پانچ لاکھ بچے گندا پانی پینے کی وجہ سے مرتے ہیں،ہم ملک کو فلاحی ریاست بنائیں گے،ماضی میں ن لیگ نے شوکت خانم ہسپتال کو نشانہ بنایا،شوکت خانم کو نشانہ بنانے پر چندہ مہم متاثر ہوئی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…