کراچی (این این آئی) حکومتی عزم کی کمی کی وجہ سے عافیہ کو امریکی قید خانے میں مرنے کیلئے نہیں چھوڑ نا چاہئے،مخلص پاکستانی قیادت کو ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کے عوامی مطالبہ کا احترام کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر عافیہ کے وکیل اسٹیفن ڈاؤنزنے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ڈاکٹر عافیہ کی امریکی جیل سے رہائی اور وطن واپسی کیلئے مدد کی درخواست کی ہے۔ عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اسٹیفن ڈاؤنز نے چوہدری نثار کے نام ارسال کردہ خط میں کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ اپنے وطن سے ہزاروں میل دورامریکی جیل مین انتہائی ہولناک حالات سے گذر رہی ہے جو کہ اس کی صحت کو شدید متاثر کررہی ہے اس لئے ہم آپ سے مدد کی درخواست کررہے ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ پاکستانی شہری ہے اور اس کے امریکہ میں قیام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کو افغان پولیس کی حراست سے نکال کر امریکی فوج کے اہلکاروں نے گولی ماری تھی۔امریکی فوجی اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی بجائے اسے غیرقانونی طور پر امریکہ منتقل کرکے جھوٹا مقدمہ چلایا گیا اور اشتعال انگیز 86سال کی سزا سنائی گئی۔ انہوں نے اپنے خط میں وضاحت کی کہ نہ صرف ڈاکٹر عافیہ بے گناہ ہے اور اسے مقدمہ کی سماعت کیلئے امریکہ منتقل نہیں کرنا چاہئے تھا۔بدقسمتی سے پاکستانی حکومت نے ڈاکٹر عافیہ کو اپنے خاندان کے ساتھ ملانے کے کئی مواقع کھو دیئے ہیں۔چند سال پہلے، ریمنڈ ڈیوس نامی امریکی زرخریدایجنٹ جو کئی دیگر افراد کی موت کا ذمہ دار تھا۔امریکی حکومت کی جانب سے ریمنڈ ڈیوس کی واپسی کے مطالبہ کے موقع پرمیری ساتھی وکیل دفاع ٹینا فوسٹر نے ڈاکٹر عافیہ کی بحفاظت وطن واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔جس کے جواب میں پاکستانی قیادت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ کی بحفاظت وطن واپسی کے بغیر اسے نہیں چھوڑا جائے گا۔اس کے بعد بھی کئی دہشت گردوں کو کسی بھی قانونی کارروائی کے بغیرامریکہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔یہی بات پاکستانی قیادت کی طرف سے اب شکیل آفریدی کے بارے میں کہی جارہی ہے۔ چند ماہ قبل نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران شکیل آفریدی کو ایک ٹیلی فون کال پر امریکہ لانے کا دعویٰ کیا تھا۔ ہم نے میڈیا کے توسط سے وزیراعظم نواز شریف اورڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ کا سنا اور پھر وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کا کسی شیڈول کے بغیر امریکہ کا دورہ اور میڈیا بریفنگ کہ پاکستان شکیل آفریدی کی امریکہ منتقلی کیلئے راستہ ہموار کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے خط میں مطالبہ کیا کہ پاکستان کی حکومت کوجب تک ڈاکٹر عافیہ کو واپس نہیں کیا جاتاہے، آفریدی کی امریکہ نہ منتقلی کے عزم پر قائم رہنا چاہئے۔