اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے لوگوں کا ریاست پر سے ختم شدہ اعتماد بحال کرینگے ،جنوری سے آزادکشمیر بھر میں فری ایمرجنسی سروسز شروع کر دی جائیگی ،مظفرآباد،بھمبر ،میرپور کو سی پیک کا حصہ بنایا جارہا ہے ،آزادکشمیر کے اندر جوڈیشل ریفارمز لا رہے ہیں ،سرکاری گاڑیوں کے غلط استعمال روکنے کے لیے نئی ٹرانسپورٹ پالیسی لائی جارہی ہے ،نیا پبلک سروس کمیشن ایسا ہو گا جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے ،احتساب بیورو کی تشکیل نو کررہے ہیں جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے عین مطابق ہو گی ،آزاد کشمیر میں اداروں کو مظبوط کرینگے ،عام آدمی کو انصاف کی فراہمی ترجیح اول ہے ،تھانہ کلچر کو تبدیل کرینگے ،برادری اور علاقائی ازم کی لعنت سے سخت نفرت ہے اگر برادری کی سیاست کرتا تو اپنا پولنگ سٹیشن تک نہ جیت پاتا ،تعلیم اور شعور لوگوں میں تبدیلی لاتا ہے معیاری نظام تعلیم لائیں گے ،ریاست کو خوراک اور زراعت میں خود کفیل بنانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ،ہائیڈل پراجیکٹس سے نہ صرف بجلی کی قلت دور ہو گی بلکہ ذرائع روزگار بھی بڑھے گا ،پارلیمانی پارٹی کا شکر گزار کہ اس نے تلخ فیصلوں میں بھرپور ساتھ دیا ،ایم ایل اے جاب ایمپلائمنٹ ایکسچینج نہیں ،تعلیم اور محکمہ صحت کے اندر تبدیلی لانا چیلینج ہے ،
سردار سکندر حیات خان بہترین منتظم تھے انہوں نے سیاست سے لیکر حکومت تک قدم قدم راہنمائی کی سابق حکومت نے بغیر کسی منصوبہ بندی کے تعلیمی پیکج لایا جبکہ پہلے سے موجود تعلیمی اداروں میں 13800 سٹاف کی کمی ہے جبکہ کالجز میں بھی 900 آسامیاں چاہیں کفایت شعاری کا مظاہرہ کرتے ہوے پانچ ارب روپے کا اوور ڈرافٹ ختم کیا،ان خیالات کااظہار انہوں نے کشمیر ہاوس میں ریاستی اخبارات کے چیف ایڈیٹر صاحبان ،ایڈیٹر صاحبان اور قومی اخبارات سے منسلک سینئر صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوے کیا اس موقع پر ڈی جی اطلاعات اور پریس سیکرٹری ہمراہ جناب وزیراعظم بھی موجود تھے وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی خوش قسمتی ہے کہ پاکستان کے اندر میں نواز شریف کی قیادت میں حکومت قائم ہے جو ہم سے بڑھ کر ریاستی عوام کی ترقی ،خوشحالی اور بااختیاری کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کا عزم رکھتے ہیں وہ جلد آزادکشمیر کا دورہ کرینگے اور اس حوالے سے ہمیں امید ہے کہ وہ ہماری توقعات سے بھی بڑھ کر اعلانات کرینگے مجھے ان کا بھرپور ااعتماد حاصل ہے سابقہ حکومت نے متاثرین منگلا ڈیم کے معاوضہ جات ،جی پی فنڈ اور ایک سال کا ترقیاتی بجٹ بھی تنخواہوں پر خرچ کر گئی ،
گزشتہ پانچ سال میرٹ میرٹ اور قانون کی بالادستی کے لیے اسمبلی کے اندر اور باہر جدوجہد کرتے رہے اب ان پر عمل درآمد کریں گے ہم نے آتے ہی کفایت شعاری اپنائی مگر یہاں تنخواہوں اور پنشن کی مد میں بڑی رقم آپ کو ماہانہ بنیادوں پر چاہیے آزادکشمیر حکومت کی اپنی آمدن میں اضافہ کے حوالے سے ٹھوس منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس کے نتائج جلد سامنے آئیں گے میڈیا کی تنقید کو ہمیشہ مثبت انداز میں لیا مگر اگر میری نیت پر کوئی شک کرے گا تو یہ غلط بات ہے پریس فاونڈیشن کو مثالی ادارہ بنانے کے ساتھ ساتھ اس کے ایکٹ میں ضروری ترامیم کے لیے حکومت تمام تر تعاون کریگی ڈویلپمنٹ فنڈ کا ایک فیصد محکمہ اطلاعات کو فراہم کرنے کے احکامات دے دیے ہیں اداروں کے استحکام پر یقین رکھتے ہیں پریس فاونڈیشن ایک بہترین ادارہ ہے جس کے اندر اصلاحات لا کر اسے ریاست بھر کے صحافیوں ،اخبارات ،پریس کلب ہا کی ترقی اور خوشحالی کے لیے استعمال میں لایا جائیگا وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے سینکڑوں کی تعداد میں اپنے جیالوں کو اہم عہدوں پر ایڈجسٹ کیا جتنی سیاسی ایڈجسٹمنٹس ان کے دور میں ہوئیں شائد ہی کسی کے دور میں ہوئی ہوں مگر چونکہ عام آدمی کا حق مارا گیا اور نہ ہی کوئی کرائیٹریا رکھا گیا جس کے باعث آزادکشمیر بھر سے پی پی کو صرف دو سیٹیں ملی وزیراعظم نے کہا کہ آزادکشمیر کے لوگوں کا ریاست پر سے اعتماد ختم ہو گیا ہے
اس میں حکومتوں اور اداروں کو بڑا کردار ہے اسے بحال کرنا ہے لوگوں کو یہ یقین دلانا ہے کہ ریاست ان کے لیے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہے نہ کہ صرف اشرافیہ کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے یہ اعتماد انصاف ،میرٹ کی بحالی اور گڈ گورننس کے قیام سے بحال ہو گا پولیس اس وقت تک اچھی نہیں ہو سکتی جب تک تھانہ اچھا نہ ہو ،عام آدمی سے ان کی ڈیلنگ اچھی نہ ہو لوگ ڈر کے مارے شکایات درج کروانے سے بھاگیں نہ بلکہ اداروں پر اعتماد کریں ایک ارب کی لاگت سے وزیر اعظم کیمونٹی انفراسٹریکچر پروگرام شروع کیا جا رہا ہے وزیراعظم نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے تحت ہمیں مئی تک بلدیاتی انتخابات کروانے ہیں تاہم اس کے لیے طریقہ کار طے کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں عصبیت کے لیے کوئی جگہ نہیں جو لوگ اسے سیاسی مفادات کی خاطر استعمال کرنا چاہتے ہیں انہیں وارننگ دیتا ہوں کہ بچوں اور ریاست کے مستقبل سے نہ کھیلیں تعمیر نو اور بحالی کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکومتوں نے اس کی ذمہ داری ہی نہیں لی جس کے باعث آج ہمیں بڑی پریشانی کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے چھ ارب روپے کی لاگت سے مظفرآباد میں سیوریج لائن بچھی ہے مگر اس کی حالت سب کے سامنے ہے تعمیر نو کے منصوبہ جات میں کرپشن کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا ۔
راجہ فاروق حیدر نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی ، بڑا اعلان کر دیا
19
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں