لاہور(آئی این پی) مسلم لیگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ آصف زداری کی عزت کر تاہوں مگر بلاول بھٹو اپنی عمر سے زیادہ باتیں کر رہے ہیں ‘پیپلزپارٹی ابھی اس قابل نہیں کہ ہ سڑکوں پرآئے ‘ملک کا وزیر خارجہ ہی نہیں خارجہ پالیسی کون بنائے گا؟بھارت نے مشیر خارجہ اور صحافیوں کو ایک رات بھی رکھا ‘ہمیں وہاں جا نا ہی نہیں تھا ‘سیاسی قیادت کو متحد ہو کر فیصلے کر نا ہوں گے ‘پرویز مشرف کو اب آرام کر نے کا مشورہ دیتا ہوں ‘ہر جماعت میں ایک وزیر اعظم کا امیدوار ہے جب تک وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹ کربات نہیں کی جاتی لیگی جماعتیں اکٹھی نہیں ہوسکتی ‘نئے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نیشنل ایکشن پلان پر عملددرآمد کر دیں تو پاکستان کے90فیصد مسائل حل ہوں جائیں گے نیشنل ایکشن پلان پر سب جماعتوں کے دستخط ہیں ۔
اپنے ایک انٹر ویو کے دوران چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کا دور ایک سنہری دور رہا ہے اور نئے آرمی چیف سے یہ توقع ہے وہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل سمیت امن کیلئے جنرل راحیل شر یف کی جانب سے کیے جانیوالے اقدامات کو جاری رکھیں گے کیونکہ نیشنل ایکشن پلان ایک اہم کام ہے اور تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر نیشنل ایکشن پلان کی منظوری دی جس پر آصف زرداری سمیت سب کے دستخظ موجود ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ملک کا کوئی وزیر خارجہ ہوتا تو وہ بھارت جانے سے پہلے پوچھتا مجھے اےئر پورٹ لینے کون آئیگا ہوٹل میں کہاں جاؤں گا کس سے ملوں گا مگر انکے پاس کوئی ایجنڈہ ہی نہیں تھا وہاں صحافیوں کی دھکے پڑ ے ہیں میرے خیال میں سر تاج عزیز کو جا نا ہی نہیں چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ اتحاد کی باتیں بعد میں ہوں گی پہلے پانامہ کا جو معاملہ چل رہا ہے وہ تو حل ہو جائے مجھے لگتا ہے یہ معاملہ 2/3ماہ میں حل ہوگا لیکن سپر یم کورٹ کا کیا فیصلہ آتا ہے مجھے اس بارے میں پتہ نہیں وہ سپر یم کورٹ ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ آصف زداری کی عزت کر تاہوں مگر بلاول بھٹو اپنی عمر سے زیادہ باتیں کر رہے ہیں ‘پیپلزپارٹی ابھی اس قابل نہیں کہ ہ سڑکوں پرآئے میرا آصف زداری سے کوئی رابطہ نہیں ۔