کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) یہ بات آج کی نہیں ، پاکستان سمیت پوری دنیامیں شاید انسان اور انسانیت کے ہوش پکڑنے کے بعد سے ہی یہ کام پورے زور و شور سے جاری و ساری ہے ۔ حوا کی بیٹی کی تذلیل کہاں کہاں اور کن کن طریقوں سے کی جارہی ہے ؟ یہ بات یقیناً بہت سے لوگ جانتے ہونگے ۔ کہیں پر ۔ سوال یہ ہے کہ کیا اسلام کے نام پربننے والے اس مملکت خداداد میں عورت کی عزت اس قدر سستی ہے کہ اسے محض ہوس کے پجاریوں کی پیاس بجھانے کیلئے چند ٹکوں میں فروخت کر دیا جائے ۔
معاشرے کا یہ ناسور آج پاکستان کے ایک دو علاقوں میں ہی محدود نہیں بلکہ ایک وبا کی طرح یہ مرض پورے پاکستان میں پھیل چکا ہے ۔ تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق ابھی حال ہی میں شہرقائد کے علاقے گلستان جوہرمیں قحبہ خانہ پکڑا گیا جہاں 1500روپے میں جنسی ہوس بجھانے کے لیے لڑکیوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح مرد حضرات کے سامنے پیش کیا جارہا تھا۔ قحبہ خانے کی اطلاع گلستان جوہر کے رہائشی علاقے کے مکینوں کی جانب سے دی گئی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اس قحبہ خانے پر چھاپہ مار کر انسانیت کی تذلیل کے کام میں ملوث مردوں اور خواتین کو گرفتار کیا ۔ افسوسناک بات یہ تھی کہ ا بتدائی پوچھ گچھ کے دوران انکشاف ہواکہ بیشتر لڑکیوں کا تعلق دیگر شہروں سے تھا جبکہ کسی لڑکی نے یہ نہیں کہا کہ اس سے زبردستی بدکاری کروائی گئی بلکہ تمام کاکہناتھاکہ وہ مجبوری میں اپنی مرضی سے گناہ کی مرتکب ہورہی ہیں۔
’’انسانیت برائے فروخت ‘‘۔۔۔قیمت صرف 1500روپے کراچی میں انسانوں کی منڈی سج گئی ۔۔ ایسی تفصیلات آگئیں کہ شیطان بھی بہرا ہو جائے
5
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں