لاہور (آئی این پی) بر طانوی ہاؤس آف لارڈز کے تاحیات رکن لارڈ نذیر احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کو بوڑھے خارجہ مشیروں کی نہیں بلکہ نوجوان مشیر خارجہ کی ضرورت ہے‘ پاکستان کو ہر حال میں خالصتان تحریک کی سپورٹ کرنی چاہئے کیونکہ خالصتان بن گیا تو کشمیر بھی آزاد ہو جائے گا ‘ وزیراعظم فیصلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے وہ جمعہ کی نماز اتوار کو پڑھتے ہیں‘کشمیر کمیٹی مکمل طورپر ناکام ہو چکی ہے اس لیے کشمیریوں کو مولانا فضل الرحمن سے نجات دلائی جائے ‘
پاکستانی سیاستدانوں کے بیانات سن کر مایوسی ہوتی ہے‘حکمرانوں کے پاس سیاسی جلسوں کیلئے وقت ہوتا ہے مگر وہ لائن آف کنٹرو ل کا دورہ کر نا گوار نہیں کرتے ‘ملک میں وزیر خارجہ ہی نہیں ہے ان حالات ملک کی خارجہ پالیسی کہاں ہے ؟۔پنجاب یونیورسٹی لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی صرف خواب میں ہی سرجیکل سٹرائیک کر سکتا ہے تاہم پاکستان کو ہر حال میں خالصتان تحریک کی سپورٹ کرنی چاہئے کیونکہ خالصتان بن گیا تو کشمیر بھی آزاد ہو جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاستدانوں کے بیانات سن کر مایوسی ہوتی ہے، مولانا فضل الرحمن کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنانا غلط فیصلہ ہے کشمیر کمیٹی مکمل طورپر ناکام ہو چکی ہے اس لیے کشمیریوں کو مولانا فضل الرحمن سے نجات دلائی جائے۔