اسلا م آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مشترکہ جہازسازی کے بائوجود پاکستان گوادربندرگاہ کے گہرے پانیوں پرنظررکھنے کےلئے چین اورترکی سے جدیدترین بحری جہازخریدے گا۔یہ انکشاف پاک بحریہ کےایک افسرنے اپنانام خفیہ رکھنے کی شرط پرکیا۔انہوں نے بتایاکہ ایک سکواڈرن چارسے چھ بحری جنگی جہازوں پرمشتمل ہوتاہے ۔
ایک انگریزی اخبارسے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جدید ترین بحری جہازوں کوجلدہی پاک نیوی کے فلیٹ میں شامل کرلیاجائے گاجبکہ دوجنگی بحری جہازپہلے ہی گوادربندرگاہ کے گہرے پانیوں میں اتارے جاچکے ہیں ۔پاک بحریہ کے افسرنے کہاکہ گوادربندرگاہ آپریشنل ہونے کے بعد پاکستان میری ٹائم فورسزکی ذمہ داریاں پہلے سے بڑھ گئی ہیں ۔
انہوں نے بتایاکہ چینی بحریہ کی گوادرمیں موجودگی پربھارت نے شدید تحفظات کااظہارکیاہے کیونکہ گوادربندرگاہ سی پیک کادل ہے ۔اسی اخبارنے ایک اورپاک بحریہ کے افسرکانام خفیہ رکھتے ہوئے لکھاہے کہ پاکستان میں گوادرمیں کوئی شپ یارڈتعمیرنہیں کررہاکیونکہ یہ پہلے سے ہی کراچی میں موجود ہے جبکہ کراچی میں ہی ایک اورایساشپ یارڈتیارکیاجائے گا۔اس افسرنے مزید بتایاکہ پاکستان کاموجودہ شپ یارڈ(پی این ایس سی ) میں موجودہ ضروریات کوپوراکرنے کےلئے ناکافی ہے تاہم موجود ہ صورتحال میں اس کوبھی بہترکیاجارہاہے جبکہ پی این ایس سی نے ترکی کے تعاون سے ایک بہت بڑافلیٹ ٹینکرپاک بحریہ کے حوالے کردیاہے ۔