لاہور (این این آئی )پاکستان کے عظیم عالمی شہرت یافتہ سائنسدان اور پنجاب یونیورسٹی شعبہ زوالوجی میں پروفیسر ایمریطس ڈاکٹر مظفراحمد 97 ویں برس کی عمر میں انتقال کر گئے ۔ اپنے تعزیتی پیغام میں وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے انتقال سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے اور جو خلا پیدا ہوا ہے وہ آسانی سے پرُ نہیں ہو سکتا۔
ڈاکٹر مظفر احمد ماہر شش پایہ جات (انٹامولوجسٹ )تھے اور دیمک پر انہوں نے جو تحقیق کی اسے دنیا بھر میں سراہا گیا اور ان کے کام کو متعدد عالمی فورمز پر تسلیم کیا گیا۔ ان کے بھیجے گئے چند نمونوں کو امریکہ میں بھی محفوظ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر مظفر کا شمار دیمک کی انواع بندی کے سلسلے میں دنیا کے معروف سائنسدانوں میں ہوتا تھا۔ ڈاکٹر مظفر احمد اپنے آخری وقت تک پنجاب یونیورسٹی آ کر تحقیق کرتے رہتے تھے۔ امریکہ میں 2011 میں تین صدیوں میں دیمک پر ہونے والے تحقیقی کام کو شائع کیا گیا
تو اس میں ایک باب ڈاکٹر مظفر احمد نے لکھا۔ ڈاکٹر مظفر احمد کی نماز جنازہ مورخہ 24 نومبر بروز جمعرات بعد نماز ظہر ان کی رہائش گاہ 8 اے جی او آر ٹومزنگ لاہور کے نزدیک ادا کی جائے گی۔