بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

خیبرپختونخوامیں سیلاب کوہمیشہ بریک لگانے کی تیاریاں،قابل تحسین قدم اُٹھالیاگیا لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )مہمند ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ، کیونکہ یہ پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور ، چار سدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا،کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ ( سٹیج ۔ ون) کا کنٹریکٹ ایوارڈ کر دیا گیا ہے جبکہ منصوبے پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے لئے کنٹریکٹر ڈیم سائٹ پر پہنچ چکا ہے ۔چیئرمین واپڈالیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے اِن خیالات کا اظہار شمالی وزیرستان میں واقع کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر کیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ شمالی وزیرستان اورخیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں کے لوگوں کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے بہت اہم ہے ۔ اُنہوں نے پراجیکٹ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ منصوبے کی اہمیت کے پیشِ نظر اِس کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے ۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ کرم تنگی ڈیم ایک کثیر المقاصد منصوبہ ہے ۔ جس میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 1.2ملین ایکڑ فٹ اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 83.4 میگاواٹ ہے ۔ واپڈا اِس منصوبے کو دو مراحل میں مکمل کرے گا ۔پہلا مرحلہ (سٹیج۔ ون) تقریباً تین سال کی مدت میں مکمل ہوگا، جس کی تکمیل پر شمالی وزیرستان میں 16 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی سیراب ہوگی جبکہ تقریباً 18میگاواٹ بجلی بھی پیدا ہوگی ۔قبل ازیں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین ( ریٹائرڈ) نے مہمند ایجنسی میں واقع مہمند ڈیم پراجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا۔اِس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم منصوبے کا تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن فروری 2017 ء میں مکمل ہوگا ۔ جس کے بعد منصوبے کی منظوری ، فنڈز کا بندوبست اور تعمیراتی کام ایوارڈ کرنے کے مراحل طے کئے جائیں گے ۔چیئرمین واپڈا نے مزید کہا کہ اپنے فوائد کے اعتبار سے مہمند ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ، کیونکہ یہ پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور ، چار سدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔مہمند ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1.3ملین ایکڑ فٹ جبکہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 800 میگاواٹ ہے ۔

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )مہمند ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ، کیونکہ یہ پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور ، چار سدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا،کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ ( سٹیج ۔ ون) کا کنٹریکٹ ایوارڈ کر دیا گیا ہے جبکہ منصوبے پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے لئے کنٹریکٹر ڈیم سائٹ پر پہنچ چکا ہے ۔چیئرمین واپڈالیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے اِن خیالات کا اظہار شمالی وزیرستان میں واقع کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر کیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ شمالی وزیرستان اورخیبر پختونخوا کے دور دراز

علاقوں کے لوگوں کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے بہت اہم ہے ۔ اُنہوں نے پراجیکٹ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ منصوبے کی اہمیت کے پیشِ نظر اِس کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے ۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ کرم تنگی ڈیم ایک کثیر المقاصد منصوبہ ہے ۔ جس میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 1.2ملین ایکڑ فٹ اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 83.4 میگاواٹ ہے ۔ واپڈا اِس منصوبے کو دو مراحل میں مکمل کرے گا ۔پہلا مرحلہ (سٹیج۔ ون) تقریباً تین سال کی مدت میں مکمل ہوگا، جس کی تکمیل پر شمالی وزیرستان میں 16 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی سیراب ہوگی جبکہ تقریباً 18میگاواٹ بجلی بھی پیدا ہوگی

۔قبل ازیں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین ( ریٹائرڈ) نے مہمند ایجنسی میں واقع مہمند ڈیم پراجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا۔اِس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم منصوبے کا تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن فروری 2017 ء میں مکمل ہوگا ۔ جس کے بعد منصوبے کی منظوری ، فنڈز کا بندوبست اور تعمیراتی کام ایوارڈ کرنے کے مراحل طے کئے جائیں گے ۔چیئرمین واپڈا نے مزید کہا کہ اپنے فوائد کے اعتبار سے مہمند ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ، کیونکہ یہ پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور ، چار سدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔مہمند ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1.3ملین ایکڑ فٹ جبکہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 800 میگاواٹ ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…