لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )مہمند ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ، کیونکہ یہ پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور ، چار سدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا،کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ ( سٹیج ۔ ون) کا کنٹریکٹ ایوارڈ کر دیا گیا ہے جبکہ منصوبے پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے لئے کنٹریکٹر ڈیم سائٹ پر پہنچ چکا ہے ۔چیئرمین واپڈالیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے اِن خیالات کا اظہار شمالی وزیرستان میں واقع کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر کیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ شمالی وزیرستان اورخیبر پختونخوا کے دور دراز
علاقوں کے لوگوں کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے بہت اہم ہے ۔ اُنہوں نے پراجیکٹ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ منصوبے کی اہمیت کے پیشِ نظر اِس کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے ۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ کرم تنگی ڈیم ایک کثیر المقاصد منصوبہ ہے ۔ جس میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 1.2ملین ایکڑ فٹ اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 83.4 میگاواٹ ہے ۔ واپڈا اِس منصوبے کو دو مراحل میں مکمل کرے گا ۔پہلا مرحلہ (سٹیج۔ ون) تقریباً تین سال کی مدت میں مکمل ہوگا، جس کی تکمیل پر شمالی وزیرستان میں 16 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی سیراب ہوگی جبکہ تقریباً 18میگاواٹ بجلی بھی پیدا ہوگی
۔قبل ازیں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین ( ریٹائرڈ) نے مہمند ایجنسی میں واقع مہمند ڈیم پراجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا۔اِس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم منصوبے کا تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن فروری 2017 ء میں مکمل ہوگا ۔ جس کے بعد منصوبے کی منظوری ، فنڈز کا بندوبست اور تعمیراتی کام ایوارڈ کرنے کے مراحل طے کئے جائیں گے ۔چیئرمین واپڈا نے مزید کہا کہ اپنے فوائد کے اعتبار سے مہمند ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ، کیونکہ یہ پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور ، چار سدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔مہمند ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1.3ملین ایکڑ فٹ جبکہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 800 میگاواٹ ہے ۔