بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

خیبرپختونخوامیں سیلاب کوہمیشہ بریک لگانے کی تیاریاں،قابل تحسین قدم اُٹھالیاگیا لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )مہمند ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ، کیونکہ یہ پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور ، چار سدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا،کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ ( سٹیج ۔ ون) کا کنٹریکٹ ایوارڈ کر دیا گیا ہے جبکہ منصوبے پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے لئے کنٹریکٹر ڈیم سائٹ پر پہنچ چکا ہے ۔چیئرمین واپڈالیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے اِن خیالات کا اظہار شمالی وزیرستان میں واقع کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر کیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ شمالی وزیرستان اورخیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں کے لوگوں کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے بہت اہم ہے ۔ اُنہوں نے پراجیکٹ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ منصوبے کی اہمیت کے پیشِ نظر اِس کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے ۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ کرم تنگی ڈیم ایک کثیر المقاصد منصوبہ ہے ۔ جس میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 1.2ملین ایکڑ فٹ اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 83.4 میگاواٹ ہے ۔ واپڈا اِس منصوبے کو دو مراحل میں مکمل کرے گا ۔پہلا مرحلہ (سٹیج۔ ون) تقریباً تین سال کی مدت میں مکمل ہوگا، جس کی تکمیل پر شمالی وزیرستان میں 16 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی سیراب ہوگی جبکہ تقریباً 18میگاواٹ بجلی بھی پیدا ہوگی ۔قبل ازیں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین ( ریٹائرڈ) نے مہمند ایجنسی میں واقع مہمند ڈیم پراجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا۔اِس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم منصوبے کا تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن فروری 2017 ء میں مکمل ہوگا ۔ جس کے بعد منصوبے کی منظوری ، فنڈز کا بندوبست اور تعمیراتی کام ایوارڈ کرنے کے مراحل طے کئے جائیں گے ۔چیئرمین واپڈا نے مزید کہا کہ اپنے فوائد کے اعتبار سے مہمند ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ، کیونکہ یہ پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور ، چار سدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔مہمند ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1.3ملین ایکڑ فٹ جبکہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 800 میگاواٹ ہے ۔

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )مہمند ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ، کیونکہ یہ پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور ، چار سدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا،کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ ( سٹیج ۔ ون) کا کنٹریکٹ ایوارڈ کر دیا گیا ہے جبکہ منصوبے پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے لئے کنٹریکٹر ڈیم سائٹ پر پہنچ چکا ہے ۔چیئرمین واپڈالیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے اِن خیالات کا اظہار شمالی وزیرستان میں واقع کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر کیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ شمالی وزیرستان اورخیبر پختونخوا کے دور دراز

علاقوں کے لوگوں کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لئے بہت اہم ہے ۔ اُنہوں نے پراجیکٹ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ منصوبے کی اہمیت کے پیشِ نظر اِس کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے ۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ کرم تنگی ڈیم ایک کثیر المقاصد منصوبہ ہے ۔ جس میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 1.2ملین ایکڑ فٹ اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 83.4 میگاواٹ ہے ۔ واپڈا اِس منصوبے کو دو مراحل میں مکمل کرے گا ۔پہلا مرحلہ (سٹیج۔ ون) تقریباً تین سال کی مدت میں مکمل ہوگا، جس کی تکمیل پر شمالی وزیرستان میں 16 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی سیراب ہوگی جبکہ تقریباً 18میگاواٹ بجلی بھی پیدا ہوگی

۔قبل ازیں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین ( ریٹائرڈ) نے مہمند ایجنسی میں واقع مہمند ڈیم پراجیکٹ سائٹ کا دورہ کیا۔اِس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم منصوبے کا تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن فروری 2017 ء میں مکمل ہوگا ۔ جس کے بعد منصوبے کی منظوری ، فنڈز کا بندوبست اور تعمیراتی کام ایوارڈ کرنے کے مراحل طے کئے جائیں گے ۔چیئرمین واپڈا نے مزید کہا کہ اپنے فوائد کے اعتبار سے مہمند ڈیم انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ، کیونکہ یہ پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور ، چار سدہ اور نوشہرہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔مہمند ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 1.3ملین ایکڑ فٹ جبکہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 800 میگاواٹ ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…