اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے بانی ارکان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو خط تحریر کردیا جس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اْن کے خطاب کے بائیکاٹ کے عمران خان کے فیصلہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنوں ، عہدیداروں اورارکان پارلیمنٹ کی اکثریت اس فیصلہ کے خلاف ہے۔ پی ٹی آئی فاؤنڈرز گروپ کے رہنمااکبر ایس بابر نے یہ خط پاکستان کے دوروزہ دورے پر آنے والے ترک صدر کے نام تحریر کیا ہے
جس میں صدر اردوان کی پاکستان آمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہاگیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں اور عہدیداروں کی جانب سے عمران خان کے فیصلہ پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے خط میں اکبر بابر نے کہاکہ مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کافیصلہ غیردانشمندانہ ہے۔پاکستان اور ترکی کے عوام کے درمیان برادرانہ تعلقات اور محبت کارشتہ داخلی سیاسی مفادات سے بالاتر ہے۔ تحریک انصاف نے عاقبت نااندیشانہ رویہ اختیارکرتے ہوئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا جو ترک عوام کے ساتھ مکمل یک جہتی کرنے کا اور حمایت کے اظہار کا ہے۔
خط میں ترکی میں معاشی اور سماجی سطح پر نمایاں تبدیلی لانے میں صدر طیب اردوان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہاگیا کہ وہ اسلامی ریاستوں میں جمہوری تبدیلی اور ترقی کی مثال بن کر ابھرے ہیں۔ اکبر بابر نے کہاکہ کشمیر کے معاملہ پر مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کی حماقت کے بعد ایک اور غلطی ترک صدر کی آمد پر دہرائی گئی ہے۔ کشمیر پر پی ٹی آئی کے اس رویہ نے نریندر مودی کو پراپگنڈے کا موقع دیا اور اب پی ٹی آئی کے لئے خون جگر دینے والے سرپکڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی ’ون مین پارٹی‘ بن کررہ گئی ہے۔اسی لئے اس نوعیت کے ’خودکش‘حملے جاری ہیں۔ اکبر بابر نے کہاکہ دیرینہ اورمخلص دوست کی حیثیت سے میرا عمران خان کو مشورہ ہے کہ وہ پی ٹی آئی کی مینجمنٹ سے اپنا ہاتھ کھینچ لیں تاکہ پارٹی مکمل تباہی سے بچ جائے اور اپنی نظریاتی سمت اور مقصد پر واپس لوٹ سکے۔