ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

بھارت کے زیرقبضہ ریاست کے نواب نے پاکستان سے مدد طلب کرلی

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی) نواب آف جونا گڑھ جہانگیر خان جی نے کہا ہے کہ 9 نومبر 1947ء کو بھارت نے جونا گڑھ پر زبردستی قبضہ کیا جو کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ور زی ہے ‘ جارحیت کے اس عمل کو دنیا کی کوئی کمیونٹی برداشت نہیں کر سکتی‘ جونا گڑھ کا کیس اقوام متحد میں موجود ہے ‘ نواب آف جونا گڑھ نے 1947ء میں پاکستان سے الحاق کیا تھا ‘ پاکستان کو اس فیصلہ پر بین الاقوامی ا ور مقامی سطح پر زیادہ سنجیدہ ہونا چاہیے ‘ دوسرے صوبوں کی طرح اسلام آباد میں ہاؤس آف جونا گڑھ بھی ہونا چاہیے۔

وہ منگل کو مسلم انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام مسٹ یونیورسٹی میں جونا گڑھ پر بھارت کے قبضے سے متعلق سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میرے دادا جونا گڑھ کو تجارت کا مرکز بنانا چاہتے تھے ۔ جونا گڑھ اس وقت بہت ترقی کے حوالے سے بہت ایڈوانس ریاست تھی اور پانچویں امیر ترین ریاست تھی۔ تقسیم کے وقت نواب آف جونا گڑھ مہابت خان جی نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا مگر بھارت نے زبردستی فوج کے ذریعے جونا گڑھ پر قبضہ کر لیا۔ انہوں نے کہاکہ کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ بھارت ایسا کرے گا۔ جونا گڑھ کا کیس اقوام متحد میں موجود ہے پاکستان اسے سپورٹ کرتا ہے مگر حکومت کو اس مسئلہ پر زیادہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ جونا گڑھ سے آئے ہوئے لوگوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس موقع پر میجر جنرل (ر) علی باز نے کہا کہ 200 سال تک جونا گڑھ پر مسلم نوابوں کی حکمرانی کی ہے مگر کچھ دہائیوں سے جونا گڑھ کو بھولتے جا رہے ہیں۔ ہمیں نوجوان نسل کو جو نا گڑھ کے بارے میں آگاہی دینا چاہیے۔ قاس مسئلے پر سیمینار اور میٹنگز ہونی چاہئیں۔ سوشل میڈیا پر بھی اس مسئلے کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ سابق رکن قومی اسمبلی پرنس عدنان اورنگزیب نے کہا کہ جونا گڑھ کا مسئلہ آہستہ آہستہ ہماری نظروں سے اوجھل ہوتا جا رہا ہے۔ جونا گڑھ کو اس وقت پاکستان کا پانچواں صوبہ ہونا چاہیے تھا۔ سابق وزیر قانون احمر بلال صوفی نے کہا کہ پاکستان کو جونا گڑھ کے معاملے پر جارحانہ پالیسی اپنانی چاہیے اور بین الاقوامی سطح پر جونا گڑھ کا مقدمہ لڑنا چاہیے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…