پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی!!ہم حکومت کیخلاف یہ اقدام نہیں اٹھائیں گے۔۔اہم رہنماؤں کا بڑا اعلان

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی قیادت کی جانب سے ترک صدر طیب اردگان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بائیکاٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کے کئی ارکان اسمبلی ناراض ہوگئے۔نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی کے پارلیمنٹ مشترکہ اجلاس سے بائیکاٹ کے فیصلے کے بعد جب ناراض رہنماؤں سے رابطہ کیا گیا تو پی ٹی آئی کے کئی سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی نے نے شکوہ کیا کہ اس معاملے پر پارٹی قیادت نے انہیں اعتماد میں نہیں لیا۔انہوں نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ اہم فیصلے میڈیا اسٹریٹجی کمیٹی کررہی ہے جسے سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے حوالے سے پارٹی کا موقف تیار کرنے کیلئے اور پاناما کے معاملے پر وزراء4 کے بیانات کا جواب دینے کیلئے قائم کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے ہفتے کے روز اس بات کا اعلان کیا تھا کہ اس کے ارکان 17 نومبرکو طلب کیے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے جس سے ترک صدر خطاب کریں گے۔ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے ایک رکن اسمبلی نے کہا کہ مجھے صبح اخبار کے ذریعے معلوم ہوا کہ پارٹی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔رکن اسمبلی نے شکوہ کیا کہ پارٹی قیادت میں سے کسی کو بھی اتنی زحمت نہیں ہوتی کہ وہ کسی اقدام پر ارکان اسمبلی کی رائے لے لے۔پارٹی ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت نے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرنے سے قبل سینیٹ میں اپنے پارلیمانی لیڈر نعمان وزیر سے بھی مشورہ نہیں کیا۔
ایک اور رکن اسمبلی نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ ایک پارٹی جو جدید ٹیکنالوجی اور واٹس ایپ اور ٹوئیٹر کے ذریعے رابطے کے حوالے سے جانی جاتی ہے اس نے ان فیصلے کا اعلان کرنے سے قبل ان ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ارکان سے رائے نہیں لی۔انہوں نے کہاکہ پارٹی سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت شروع ہونے کے بعد اپنا دھرنا منسوخ کرسکتی ہے تو پھر پارلیمنٹ کا بائیکاٹ جاری رکھنے کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔انہوں نے کہاکہ پارٹی کے بنیادی ڈھانچے میں نام نہاد اسٹریٹجی کمیٹی کا کوئی کردار نہیں ہے۔اس حوالے سے جب شاہ محمود قریشی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی اور سینیٹرز سے وقت کی کمی کے باعث رابطہ نہ کیا جاسکا۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی سینئر رہنماؤں پر مشتمل ہے جس میں ان سمیت پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین، اسد عمر، شفقت محمود، عارف علوی، منزہ حسن اور شیریں مزاری شامل ہیں۔جب ان سے کہا گیا کہ پارٹی کے میڈیا آفس کی جانب سے اجلاس کی جاری کی جانے والی تصویر میں نہ تو آپ اور نہ ہی جہانگیر ترین اور عارف علوی موجود تھے تو انہوں نے کہا کہ شائد میں تصویر لیے جانے کے بعد پہنچا ہوں گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جہانگیر ترین ملتان اور عارف علوی کراچی میں تھے لیکن ان سے مشاورت کی گئی تاہم انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد لیتے ہوئے ارکان اسمبلی اور سینیٹرز سے بھی رابطہ کیا جاسکتا تھا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…