اسلام آباد (آئی این پی)آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے پارٹی قائد جنرل(ر) پرویز مشرف کے بیرون ممالک اثاثوں اور جائیدادبارے میڈیا میں چلنے والی خبریں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے علم میں لائے بغیر سعودی عرب کے سربراہ نے ان کے نام پر اکاؤنٹ کھلوا کر اس میں رقم منتقل کی ‘اس رقم سے پرویز مشرف نے دوبئی اور لندن میں گھر خریدے‘اس کے بعد اس اکاؤنٹ میں کوئی رقم ڈیپازٹ نہیں کروائی گئی‘سابق صدرکا دوبئی میں ایک ذاتی جبکہ ایک اہلیہ کے ہمراہ بینک اکاؤنٹ ہے ‘ایک بینک اکا?نٹ لندن میں ہے‘اس کے علاوہ بیرون ملک نہ تو ان کی کوئی جائیداد ہے اور نہ ہی کسی قسم کے اور اثاثہ جات۔ ہفتہ کو جاری اپنے وضاحتی بیان میں آل پاکستان مسلم لیگ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر امجد نے کہا کہ پارٹی قائد جنرل(ر) پرویز مشرف کے بیرون ممالک اثاثوں اور جائیدادبارے میڈیا میں چلنے والی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ہماری طرف سے کئی مرتبہ میڈیا کے ذریعے واضح کیاجاتا رہا ہے
کہ جنرل(ر)پرویز مشرف کے دوبئی میں دو اور لندن میں ایک اکائونٹ کے سوا بیرون ملک کہیں بھی کوئی بینک اکائونٹ نہیں ہے۔ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ30اپریل 2009کو جب پرویز مشرف لندن گئے تو اس وقت ان کے پاس کوئی نقد رقم ،بیرون ملک بینک اکائونٹ یا جائیداد نہیں تھی۔وہ لندن میں اپنے دوست برگیڈئرنیاز کے گھر مقیم ہوئے۔ تقریباً چھ ماہ بعد وہ عمرہ کی غرض سے سعودی عرب گئے جہاں پر ان کی ملاقات سعودی عرب کے فرمانرواسے ہوئی۔ ان کے پوچھنے پر پرویز مشرف نے انہیں بتایا کہ ان کا کسی بھی باہر کے ملک میں گھر نہیں اوروہ لندن میں اپنے ایک دوست کے گھر میں ٹھہرے ہیں۔اس کے بعد وہ واپس لندن چلے گئے اور کچھ دنوں بعد انہیں بتایا گیا کہ
سعودی عرب کے سربراہ نے آپ کے نام پر اکائونٹ کھلوا کر اس میں رقم منتقل کی ہے۔اس رقم سے آپ رہنے کے لئے گھر خرید سکتے ہیں۔ڈاکٹر محمد امجد نے بتایا کہ اس رقم سے پرویز مشرف نے دوبئی اور لندن میں گھر خریدے۔ اس کے بعد اس اکائونٹ میں کوئی رقم ڈیپازٹ نہیں کروائی گئی۔بعد ازاں پرویز مشرف نے دنیا کے مختلف ممالک میں لیکچرز دئیے جن سے انہیں آمدنی حاصل ہونا شروع ہوئی۔ بیرون ملک پرویز مشرف کی ان دو جائیداددوں کے علاوہ کوئی جائیداد نہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ چند ماہ قبل ایک خبر میں الزام لگایا گیا تھا کہ جنرل(ر)پرویز مشرف کے سوئٹزرلینڈ اور کچھ دوسرے ممالک میں بینک اکائونٹس ہیں۔ہم نے بارہا اس بات کی وضاحت کی ہے کہ سابق صدرکا دوبئی میں ایک ذاتی جبکہ ایک اپنی اہلیہ کے ہمراہ بینک اکائونٹ ہے جبکہ ایک بینک اکائونٹ لندن میں ہے۔اس کے علاوہ بیرون ملک نہ تو ان کی کوئی جائیداد ہے اور نہ ہی کسی قسم کے اور اثاثہ جات۔انہوں نے کہا کہ ہمارے قائدپرویز مشرف کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ بند کیاجائے۔