لاہور (این این آئی )اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے خواجہ آصف کے حق میں فیصلے نے جھوٹ اور الزامات کے پلندے کو دفن کردیا،تحریک انصاف نے4 حلقوں پر ڈراما رچایا مجھ پر بھی الزام غلط ثابت ہوا اور جلد ہی خواجہ سعد رفیق کے حلقے کا فیصلہ بھی آجائے گا اور مخالفین کو منہ کی کھانی پڑے گی،پاکستانی عوام امریکی عوام کی طرح نادان نہیں بلکہ عقلمند ہیں ، وہ جھوٹ اور الزا م کی سیاست کرنیوالی جماعت کو کبھی پروان نہیں چڑھنے دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز رحمان پورہ میں آنکھوں کے ہسپتال کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ خواجہ آصف کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے، مخالفین کی جانب سے لگائے گئے الزامات ایک پھر جھوٹے ثابت ہوئے ، سپریم کورٹ غیرجانبدار ہے اور غیرجانبدار طریقے سے ہی کام کررہی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے سے سیالکوٹ کے عوام کی فتح ہوئی اور خواجہ آصف کے حق میں ہونے والے فیصلے نے جھوٹ اور الزامات کا پلندہ آج دفن کردیا گیا اور 35 پنکچر کے جو نعرے لگائے جاتے تھے وہ اب نہیں رہے۔ خواجہ آصف کو ایک مرتبہ نہیں بلکہ سو مرتبہ مبارک ہو ۔ایازصادق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے4 حلقوں پر ڈراما رچایا مجھ پر بھی الزام لگایا گیا تھا جو غلط ثابت ہوا اور جلد ہی خواجہ سعد رفیق کے حلقے کا فیصلہ بھی آجائے گا اور مخالفین کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ امریکی عوام نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور متنازع شخصیت کا انتخاب کرلیا، ڈونلڈ ٹرمپ کو منتخب کرنا امریکی عوام کا فیصلہ ہے
لیکن پاکستانی عوام امریکی عوام کی طرح نادان نہیں بلکہ عقلمند ہیں ، وہ جھوٹ اور الزا م کی سیاست کرنیوالی جماعت کو کبھی پروان نہیں چڑھنے دیں گے ۔ ہمارا دین بھی جھوٹ اور الزامات کی سیاست نہیں سکھاتا ،مجھے لگتا ہے کہ متنازع شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ کو منتخب کرنیوالے امریکی اسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں جیسی ایک جماعت پاکستان میں بھی موجود ہے۔ میرے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کرنے کیلئے تحریک انصاف کے اندر مشاورت جا ری ہے ۔ایاز صادق نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ عامر خان رضا کی شہرت بہت اچھی ہے ،انہوں نے آمریت کے خلاف جدوجہد کی، نیوزلیکس کی تحقیقات کیلئے ان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے لیکن کچھ لوگوں کا وطیرہ ہے کہ ہر بات یا فیصلے پر تنقید کی جائے اور ہر بات پر اختلاف رکھنا ان کی عادت بن چکی ہے، اسی وجہ سے اب جسٹس ریٹائرڈ عامر پر بھی انگلی اٹھائی جارہی ہے، جسٹس عامر رضا اور جسٹس سعید الزماں صدیقی کے کردار پر کوئی شک نہیں کرسکتا، سیاسی جماعتوں کو الزامات کے بجائے کمیٹی کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے اور اگر کوئی اس معاملے میں عدالت جانا چاہے تو کوئی اسے روک نہیں سکتا لیکن فیصلہ قانون کے مطابق ہی ہوگا۔پانامہ لیکس کا کیس عدالت میں ہے اس لیے اس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے ۔