لاڑکانہ(این این آئی) سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ لاڑکانہ کے احکامات پر صوبائی وزیر سہیل انور سیال ان کے بھائی طارق انور سیال سمیت سات افراد پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت اسکول ٹیچر کے گھر پر دھاوا بولنے اور تشدد کا کیس دڑی تھانے پر داخل کرلیا گیا، 23 فروری 2016 کو اسکول ٹیچر عاشق میمن کے گھر پر توڑ پھوڑ دھاوا بولنے اور تشدد کے واقعے کا مقدمہ اس وقت کے صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال ان کے بھائی طارق انور سیال سمیت سات افراد کے خلاف داخل کرنے کی درخواست دڑی تھانے کو دی گئی جو پولیس نے داخل نہیں کی جس پر عاشق میمن نے سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ لاڑکانہ سے رجوع کیا،
عدالت نے 26 اکتوبر کو تمام ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا لیکن پولیس نے ایک بار پھر عدالت کے احکامات ماننے سے انکار کیا جس پر عاشق میمن کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست داخل کی گئی جس پر سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ لاڑکانہ نے پیر کے روز ایس ایس پی لاڑکانہ اور ایس ایچ او تھانہ اللہ آباد کو طلب کیا۔ عدالت نے پولیس کو فوری طور پر ایف آئی آر داخل کرکے عدالت میں جمع کروانے کے احکامات جاری کیے۔ پولیس نے مقدمہ نمبر 2016/132 درج کیا جس میں صوبائی وزیر سہیل انور سیال، طارق انور سیال، احسان سیال سمیت سات افراد کو ملزمان نامزد کیا گیا ہے جبکہ مقدمہ زیر دفعہ 452، 363، 511، 2/506، 353، 147، 148، 149، 7/6 اے ٹی اے کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے کوئی گرفتاری تاحال نہیں کی۔