بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

پاناما لیکس،حکومت کا نہلے پہ دہلہ،کیا کچھ موجود ہے؟دھماکہ خیز اعلان کردیا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( این این آئی) وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہاکہ ہمارے پاس ہر الزام کاثبوت موجود ہے ،دوسری پارٹیوں کوبھی چاہیے کہ جوالزام وہ لگارہے ہیں انھیں ثابت بھی کریں ،وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف ہرالزام سے سرخروہونگے ،نیوزلیک کے معاملے کی انکوائری شفاف بنیادوں پرکی جارہی ہے ،جو رپورٹ آئیگی وہ سب کے سامنے ہوگی،وزیراعظم صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے متحرک ہیں، اگرسیلف اکاؤنٹبلیٹی کامعیار طے کرلیاجائے توچیزیں آسان ہوجاتی ہیں،تنقید ہونی چاہیے لیکن اس میں مثبت پہلوؤں کوبھی مدنظررکھاجاناچاہیے ،جوبات قومی سالمیت کیخلاف ہے اس کیلئے حدودقیودکاتعین لازمی ہونا چاوئے۔منگل کو مختلف میڈیا ہاؤسز کے دورے کے دوران بات چیت کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف پرجوالزامات لگائے گئے انھیں ثابت بھی کیاجائے ،دھاندلی کے حوالے سے جوالزامات لگائے گئے اس کیلئے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن نے وزیراعظم کوکلیئرقرار دیا،جوعدلیہ کافیصلہ ہوگاوہ سب کے سامنے ہوگا،وزیراعظم کی جانب سے تمام ڈاکومنٹس پیش کردیئے گئے ہیں،اس مرتبہ بھی وہ سرخروہونگے،نیوزلیک سکینڈل کے حوالے سے انکوائری کمیٹی کوتیس دن کی مدت دی گئی ہے جسے براہ راست وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان خود دیکھ رہے ہیں،تمام انکوائری شفاف بنیادوں پرہوگی،ہمارے پاس ہر الزام کاثبوت موجود ہے ،دوسری پارٹیوں کوبھی چاہیے کہ جوالزام وہ لگارہے ہیں انھیں ثابت بھی کریں ،مریم اورنگزیب کاکہناتھاکہ میں میڈیا ہاؤسز کے دورے کررہی ہوں،کیونکہ میڈیامیجر اسٹیک ہولڈر ہے ،خود سے دورے کرنے کامقصدبھی یہی ہے کہ صحافیوں کوجن مسائل کاسامناہے ،انھیں خود سے دیکھاجائے ،وزیراعظم میاں نوازشریف کی حکمت عملی بھی یہی ہے کہ میڈیاکواہمیت دی جائے ،صحافیوں کی سیکیورٹی کے معاملات بھی مدنظررکھے جارہے ہیں،جس کے لئے موثر حکمت عملی اختیارکی جائے گی ،اس کام کوانجام تک پہنچانے کیلئے صحافی برادری کی مدد درکارہوگی،مریم اورنگزیب نے کہاکہ اگرسیلف اکاؤنٹبلیٹی کامعیار تیارکرلیاجائے توچیزیں آسان ہوجاتی ہیں،تنقید ہونی چاہیے لیکن اس میں مثبت پہلوؤں کوبھی مدنظررکھاجاناچاہیے ،جوبات قومی سالمیت کے خلاف ہے اس کیلئے حدودقیودکاتعین لازمی ہوناچاہیے ،کیوں کہ جوبھی ٹیلی ویڑن کے پردے پرآتاہے وہ معاشرے کی عکاسی کرتاہے،میڈیاکوآزادیہ رائے کاپوراحق حاصل ہے ،لیکن اگراس کاجائز استعمال کیاجائے توزیادہ بہترہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…