لاہور (آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ پارلیمنٹیرینز کیخلاف محض الزامات کی بنیاد پر کارروائی نہیں کی جا سکتی، رکن اسمبلی کیخلاف کارروائی کا فورم پارلیمنٹ ہے، عدالت نے وزیر اعلی شہباز شریف کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کر دی۔چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے شہری اظہر عباس کی درخواست پر بطور اعتراض کیس سماعت کی،
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعلی شہباز شریف صوبے میں امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں، بدامنی پیدا کرنے پر شہباز شریف غداری کے ذمرے میں آتے ہیں، آئی جی مشتاق سکھیرا بھی بدامنی پیدا کرنے میں ملوث ہیں، انہوں نے استدعا کی کہ شہباز شریف اور مشتاق سکھیرا کیخلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائے،
ابتدائی سماعت کے بعد۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ محض الزامات پر کسی ممبر پارلیمنٹ کیخلاف کارروائی نہیں کر سکتے، عدالت کا کام حکومت چلانا نہیں ہے بلکہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرنا ہے، کیخلاف الزامات پر نہیں بلکہ آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کیا جاتا ہے، عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ رکن اسمبلی کیخلاف کارروائی کا فورم عدالت نے بلکہ پارلیمنٹ ہے، درخواست گزار کو پارلیمنٹ سے رجوع کرنا چاہیے، عدالت نے درخواست پر ناقابل سماعت ہونے کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے اسے خارج کر دیا۔