لاہور(آئی این پی )پنجاب کے مختلف شہروں میں دھند کا راج برقرار رہا جس کے باعث موٹر وے کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا جب کہ دھند کے باعث ٹریفک حادثے میں 2 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں دھند کا راج برقرار رہا جب کہ حد نگاہ صفر ہونے کے باعث موٹر وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ۔ موٹر وے حکام کا کہنا ہے کہ لاہور سے سیال موڑ تک اور پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد تک موٹر وے کو ٹریفک کے لئے بند کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایم 4 گوجرہ سے فیصل آباد تک بھی موٹر وے کو ٹریفک کے لئے بند کیا گیا ۔ لاہور سے شیخوپورہ انٹر چینج تک حد نگاہ 100 سے 150میٹر جب کہ شیخوپورہ سے بھیرہ تک حد نگاہ 150 سے 200 میٹر رہی، ان دونوں مقامات پر دھند ہلکی ہونے کے باعث موٹر وے کو ٹریفک کے لئے کھولا گیا ۔ ساہیوال میں دھند کے باعث جی ٹی روڈ پر چک 18 کے قریب 2 ٹرکوں اور کار میں تصادم سے 2 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لئے فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ جی ٹی روڈ، مانگا منڈی، پتوکی اور دیگر شہروں میں بھی شدید دھند چھائی رہی۔ ترجمان موٹر وے کا کہنا ہے کہ شہری دھند میں غیر ضروری سفر سے احتیاط کریں اور اگر صفر ضروری ہو تو فوگ لائٹس کا استعمال کریں، ہنگامی صورتحال پر ہیلپ لائن 130 پر رابطہ کریں۔ ترجمان موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ شہری دوران سفر تیز رفتاری، موبائل فون کا استعمال نہ کریں۔ لاہوراور اس کے مضافات میں زہریلی دھند کا راج تیسرے روز بھی برقرار رہا،محکمہ موسمیات نے اسموگ سے بچاؤ کیلئے مصنوعی بارش کوواحد حل قرار دے دیا۔ لاہوراوراس کے مضافاتی علاقوں کو تیسرے روز بھی سموگ نے اپنی لیپٹ میں لے رکھا ہے گرد اوردھوئیں کیمرکب سے پیداہونیوالی اس زہریلی دھند سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔ شہر میں آنکھوں کے امراض کی شرح میں اضافہ ہوگیا ہے۔
امراض چشم کے ماہرین کے مطابق گردآلود مٹی کے باعث آنکھوں کا سرخ ہونا، پانی بہنا،سوزش اورخارش جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں ایسی صورت حال میں آنکھوں کو گرد سے بچانا ضروری ہے ۔موٹر سائیکل سوار ماسک اور چشمے کا استعمال کریں آنکھوں کو گرد سے بچانے کے لیے بار بار پانی سے صاف کریں بچے اوربوڑھے اس موسم میں خصوصی احتیاط کریں۔دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسموگ کی یہ صورت حال مزید چار سے پانچ دن برقرار رہے گی چیف میٹرلوجسٹ محمد ریاض نیاسموگ سے بچاؤ کے لئے بارش نہ ہونے کی صورت میں مصنوعی بارش کوواحد حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگربارش نہ ہو تو مصنوعی بارش ہی اسموگ کوختم کرسکتی ہے جس کے لیے دو سیچار ہزارفٹ کی بلندی سے بادلوں پر سوڈیم کلورائیڈ، سلورآئیوڈائیڈ اور دیگر کیمیکل چھڑکیجاتے ہیں جو برفیلے کرسٹلز بنا کر بادلوں کو بھاری کردیتے ہیں،جس کے بعد بارش ہونے لگتی ہے۔
پنجاب میں دھند کا راج !خطرناک بیماریوں سے ماہرین نے بچائوکیلئے بہترین نسخہ بتا دیا
4
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں