بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

اسحاق ڈار کا پانامہ کیس کے متعلق حیران کن جواب ۔۔وزیراعظم سمیت سب منہ دیکھتے رہ گئے

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2016 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پاناما لیکس کیس کے حوالے سے زیر سماعت سپریم کورٹ میں دائر کیس میں عدالت کے طلب کردہ جواب میں کہا ہے کہ میں کبھی بھی منی لانڈرنگ ملوث نہیں رہا ہوں مجھ پر لگائے جانےو الے الزامات درست نہیں ہیں ۔ انہوں نے اپنے بیا ن میں مزید کہا ہے کہ پرویزمشرف نے اپنے دور حکومت میں زبردستی مجھ سے بیان حلفی لکھوایا تھا جس پر بعد میں عدالت کی جانب سے مجھے بری بھی کیا جا چکا ہے ۔
تفصیلات کے مطابقوزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سپریم کورٹ میں اپنا تحریر جواب دائر کر دیا ہے جس میں ان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان پر لگائے جانے والے الزامات کسی بھی متعلقہ فورم پر نہیں اٹھائے گئے اور بحیثیت سینٹر میرے خلاف ریفرنس چیئرمین سینیٹ کو بھجوایا جانا چاہئے تھا جو کہ نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے اپنے تحریری جواب میں کہا ہے کہ وہ کبھی بھی منی لانڈرنگ کے کسی بھی معاملے میں ملوث نہیں رہے ہیں ۔ دائر کردہ درخواست میں میرے خلاف بنیاد ایک بیان حلفی کو بنایا گیا ہے جو کہ پرویز مشرف کے دور میں مجھ سے زبردستی لکھوایا گیا تھا ۔ اور جس پر بعد میں عدالت کی جانب سے مجھے بری کر دیا گیا تھا ۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے سخت ترین ٹی او آرز جمع کروا دیئے گئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس ایشو کے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کا آغاز ہونے کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے حکومتی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لئے بڑا اقدام اٹھایا گیا ہے جس میں سخت ترین ٹی او آرز سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے ہیں جن میں سوالات پوچھے گئے ہیں کہ نیسکال لمیٹڈ،نیلسن انٹرپرائزاوربرٹش ورجن آئی لینڈ کمپنیاں کب بنائی گئیں؟ ان کمپنیوں کے اصلی مالکان ، حقیقی وارث اور ان سے فائدہ اٹھانے والے کون ہیں؟ پارک لین کے فلیٹ 16، 16اے ،17اور 17اے سے متعلق بتایا جائے،نواز شریف نے 1993 میں لندن میں کتنے فلیٹس خریدے گئے ؟ لندن میں پیسے کب اور کن ذرائع سے منتقل کیے گئے؟ وزیر اعظم نواز شریف نے 1982سے 1996 تک کتنا ٹیکس ادا کیا؟ کیا فلیٹ کی خریداری سے متعلق وزیر اعظم نوا زشریف نے اسمبلی میں جھوٹ بولا ؟ کیا وزیر اعظم نواز شریف اسمبلی میں جھوٹ بولنے کے بعد صادق و امین رہے ؟ کیا ان حقائق کی روشنی میں رکن اسمبلی نا اہل ہو سکتا ہے ؟ ٹی او آرز میں کہا گیا کہ اس تمام تر معاملے میں دو سوال اہم ہیں۔
پہلا یہ کہ کس اکاﺅنٹ سے التوفیق کمپنی کو بتیس ملین ڈالرز دئے گئے؟ اور دوسرا یہ کہ مریم نواز مے فئیر فلیٹ کی اکلوتی مالک کیسے بنیں؟ پی ٹی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے ٹی او آرز کے ساتھ حقائق اور معلومات کی تفصیلات بھی جمع کروائی گئیں ہیں۔
مبصرین کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے پوچھے گئے ان ٹی او آرز پر اگر کمیشن بن گیا تو حکومت بالخصوص وزیر اعظم کے لئے سخت ترین مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں جس کے نتیجے میں انہیں اپنے عہدے سے بھی ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…