لاہور(این این آئی )وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف کی زیر صدارت یہاں پنجاب ایگریکلچر،فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے بورڈممبران کا اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعلیٰ نے اتھارٹی کے بورڈ میں سرکاری شعبے کے ممبران کی زیادہ تعداد اوربعض امور میں تاخیر پر شدید برہمی کا اظہار کیااور متعلقہ حکام کی سخت سرزنش کی۔وزیراعلیٰ نے اتھارٹی میں شامل تمام سرکاری ممبران کوتبدیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ واضح ہدایات کے باوجود اتھارٹی میں سرکاری ممبران کی تعداد زیادہ ہونا افسوسناک امر ہے۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی میں نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی اکثریت ہوگی اورپنجاب ایگریکلچر،فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی مکمل طورپر بااختیار اورخود مختار ہوگی۔انہوںنے کہاکہ پنجاب ایگریکلچر،فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کا تعلق براہ راست انسانی زندگیوں سے ہے اوراس لئے اتھارٹی کو فعال کرنے کے حوالے سے بعض امور میں تاخیر کا کوئی جواز نہیں بنتا۔انہوںنے کہا کہ جعلی ادویات کے گھناؤنے کاروبار میں ملوث عناصر انسانیت کے دشمن ہے ،اسی طرح جعلی زرعی ادویات کا مکروہ دھندا کرنے والے زراعت کو نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے ہیں ۔ جعلی ادویات کے مکروہ کاروبار کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے اورجعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث مافیا کا قلع قمع کرنا ہے اوراس ضمن میں پنجاب ایگریکلچر،فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے اہم کرداراداکرنا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے عوام کی خدمت کیلئے روایتی طریقہ کار سے کام نہیں چلے گا۔میں اللہ تعالی کے ساتھ صوبے کے عوام کوبھی جوابدہ ہوں۔جو افسر عوام کی خدمت کرے گا اورنتائج دے گا،وہی عہدے پر رہے گا۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب ایگریکلچر،فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے بورڈ کا ہر ماہ دو بار اجلاس ہوگااورمیںخود ہر ماہ اتھارٹی کے بورڈ کے اجلاس کی صدارت کروں گا۔صوبائی وزراء بلال یاسین،ڈاکٹر فرخ جاوید،مشیر خواجہ سلمان رفیق، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات،متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اوراتھارٹی کے بورڈ ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔