اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ عمران خان کو سیاست کی الف ب کا پتہ نہیں ٗ جمہوری نظام میں پرامن جلسہ جلوس کرنے کا ہر کسی کو حق حاصل ہے ٗ لاک ڈاؤن یا انتشارکی کسی کو بھی اجازت نہیں ٗ موجودہ حکومت اور فوج ایک ہی صفحے پر ہیں۔ ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان نے ماضی کی طرح اب بھی کارکنوں کو تنہا چھوڑ دیا جو شخص بنی گالہ سے نہیں نکل سکا وہ کیا سیاست کریگا انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی رٹ ہر حال میں قائم کرنا تھی کیونکہ عوام کے جان و مال کاتحفظ بھی حکومت وقت کی ذمہ داری ہوتا ہے جسے حکومت کی طرف سے پورا کیا گیا ہے، اورہم یقین دلاتے ہیں کہ مستقبل میں بھی کسی جتھے کو دارالحکومت پر دھاوے کی اجازت نہیں دیں گے اور عام شہریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائیگا، وفاقی وزیر نے کہاکہ پی ٹی آئی کے کارکن صرف فیس بک پر ہی لڑنے والے اور کی بورڈ بجانے والے ہیں، عمران خان کو تو سیاست کی الف ب کا بھی نہیں پتہ وہ سیاست کیا کریں گے، پی ٹی آئی کے 2014ء کے دھرنے سے بھی ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوا اور اب بھی وہ ملک و قوم کا نقصان ہی کر رہے ہیں، میں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کا یہ تماشہ جلد ختم ہو جائے گا، جمہوری نظام میں پرامن جلسہ جلوس کرنے کا ہر کسی کو حق حاصل ہے لیکن لاک ڈاؤن یا انتشارکی کسی کو بھی اجازت نہیں، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت جس میں اسد عمر اور راولپنڈی کے دیگر لوگ شامل ہیں جواپنے حلقوں سے 500 لوگ بھی نہیں لاسکے اور باتیں تو ایسے کرتے ہیں جیسے بہت بڑے لیڈر ہوں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں بھی وہ پھر ملک کے وزیراعظم ہوں گے ٗ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت میں سوچنے اور سمجھنے کا فقدان ہے، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے عدلیہ بحالی تحریک کیلئے جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا جس پر آرمی چیف کو مداخلت کرنا پڑی، موجودہ حکومت اور فوج ایک ہی صفحے پر ہیں، ہماری مسلح افواج آپریشن ضرب عضب کی شکل میں اہم کامیابیاں حاصل کر رہی ہے جسے دنیا بھی سراہتی ہے، ملکی استحکام اور دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کے لیے ہماری افواج نے جو قربانیاں دی ہیں اور وہ جو جنگ لڑ رہے ہیں وہ لائق تحسین ہے جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، جنرل کیانی اور جنرل راحیل شریف کا کردار قابل تعریف ہے اورفوج کا کردار جمہوریت کے لیے تقویت کا باعث ہے۔