اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ نے 6 ارب روپے کی مبینہ خرد برد میں ملوث ڈائریکٹر پیپکو رسول خان محسود، فنڈز میں خوردبرد پر پی ایچ اے فاؤنڈیشن کے افسران کے خلاف بدعنوانی ریفرنس، مکہ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں تین ٹاورز کی تعمیر کے ٹھیکہ میں8 ملین ڈالر کی خرد برد پر وزارت مذہبی امور کے افسران، ڈی ایچ اے رانچز اسلام آباد کے ناقابل فروخت الاٹمنٹ سرٹیفکیٹ اوپن مارکیٹ میں غیر قانونی طریقہ اور معاہدہ کے برعکس فروخت کرنے پرمیسرز الائسیم ہولڈنگ پاکستان لمیٹڈ کی انتظامیہ، اختیارات سے تجاوز اور بدعنوانی کے مبینہ الزام پرسیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی، محکمہ ریونیو سندھ کے افسران ،پارک ویو ولاز/ریور ایج ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور کی انتظامیہ کے خلاف انوسٹی گیشن ،ہاؤسنگ سوسائٹیوں کیلئے ملیر ریور بند کی ری الائنٹمنٹ/تعمیر اور ملیر ریور بند کراچی کی اراضی کی غیر قانونی طریقہ سے الاٹمنٹ پر حکومت سندھ کے سرکاری افسران کے خلاف انکوائری ٗ عدم ثبوت کی بناء پر برطانیہ میں سابق پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن، سابق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبرپختونخوا گلزار خان، ڈائریکٹر کالونی گروپ آف کمپنیز فرید مغیث شیخ کے خلاف انکوائری اورپاکستان تمباکو بورڈ کے افسران کے خلاف انوسٹی گیشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ نیب کے چیئر مین قمر زمان چوہدری نے کہاہے کہ قومی احتساب بیورو ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے زیر ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ملک سے بد عنوانی کے خاتمے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا۔بدھ کو یہاں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر پیپکو رسول خان محسود اور دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ملزمان پر اختیارات سے تجاوز اور ٹرانسفارمر کے مینوفیکچررز کو
ٹرانسفارمر کے زیادہ ریٹ کی تصدیق کرکے فائدہ پہنچانے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 6 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے پی ایچ اے فاؤنڈیشن کے افسران اور دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ملزمان پر شہید ملت سیکرٹریٹ اسلام آباد کی تزئین و آرائش کیلئے فنڈز میں خوردبرد کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 6.69 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے وزارت مذہبی امور کے افسران کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پر میسرز ڈلہ رئیل اسٹیٹ کو مکہ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں تین ٹاورز کی تعمیر کا ٹھیکہ دینے کیلئے اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 8 ملین ڈالر کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل اے ای ڈی بی ڈاکٹر بشارت حسن بشیر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔ ملزم پر چیئرمین اور سیکرٹری اے ای ڈی بی کی ملی بھگت سے غیر قانونی طریقہ سے ملازمت حاصل کرنے اور توسیع لینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 31 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں میسرز الائسیم ہولڈنگ پاکستان لمیٹڈ کی انتظامیہ کے خلاف انوسٹی گیشن کا فیصلہ کیا گیا۔ ملزمان پر ڈی ایچ اے رانچز اسلام آباد کے ناقابل فروخت الاٹمنٹ سرٹیفکیٹ اوپن مارکیٹ میں غیر قانونی طریقہ اور ڈی ایچ اے سے معاہدہ کے برعکس فروخت کرنے کا الزام ہے جس سے ڈی ایچ اے اسلام آباد کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے این ٹی سی کے افسران اور میسرز یونائیٹڈ کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ لاہور کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پر اختیارات سے تجاوز اور سرکاری فنڈز میں خوردبرد کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 35.236 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں میسرز
اے ایم کنسٹرکشن کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ فیصل آباد کے ڈائریکٹرز/مالکان، کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کا فیصلہ کیا گیا۔ ملزمان پر اختیارات سے تجاوز اور ذاتی مفادات حاصل کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 240 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔ ملزم پر اختیارات سے تجاوز اور بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے محکمہ ریونیو سندھ کے افسران اور دیگر کے خلاف مختلف دیہہ میں ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین نجی منصوبہ کے ترقیاتی مقاصد کیلئے فراہم کرنے پر انوسٹی گیشن کی منظوری دی جس سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں فیصل آباد گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے لیہ اور ساہیوال کیمپس کے سابق وائس چانسلر، رجسٹرار اور ڈائریکٹر ذاکر حسین کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزم پر سینڈیکیٹ اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی منظوری کے بغیر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے لیہ اور ساہیوال میں کیمپس کھولنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں پارک ویو ولاز/ریور ایج ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر پارک ویو ولاز کے نام پر ریور ایج ہاؤسنگ سوسائٹی کی غیر قانونی توسیع کیلئے سرکاری راستے پر قبضہ اور تجاوزات قائم کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا۔ اجلاس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی جانب سے مشکوک ٹرانزیکشن کی اطلاع پر غلام مصطفی میمن کے
خلاف نیب آرڈیننس کے تحت انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ایگزیکٹو بورڈ نے ضلع ناظم سبی بلوچستان علی مردان خان ڈومکی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزم پر ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے کا الزام ہے، یہ کیس بھی سٹیٹ بینک آف پاکستان کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نے نیب آرڈیننس کے تحت نیب کو ریفر کیا۔ اجلاس میں سیکورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ریفر کئے گئے کیس پر رحیم یار خان کے طاہر اسماعیل خان کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزم پر غیر قانونی طور پر بروکر کا کام کرتے ہوئے لوگوں کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی سے لوٹنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے ڈی اے ڈی ڈویژن ضلع شہید بے نظیر آباد کے خلاف دوبارہ انکوائری کی منظوری دی، ملزمان پر اختیارات سے تجاوز اور ٹھیکے دینے کے دوران سرکاری فنڈز میں خوردبرد کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 580 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے حکومت سندھ کے سرکاری افسران اور دیگر کے خلاف دوبارہ انکوائری کی منظوری
دی۔ ملزمان پر ہاؤسنگ سوسائٹیوں کیلئے ملیر ریور بند کی ری الائنٹمنٹ/تعمیر اور ملیر ریور بند کراچی کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے عدم ثبوت کی بناء پر برطانیہ میں سابق پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن، سابق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبرپختونخوا گلزار خان، ڈائریکٹر کالونی گروپ آف کمپنیز فرید مغیث شیخ و دیگر، نیشنل ہائی اتھارٹی کوئٹہ کے افسران و دیگر کے خلاف انکوائری جبکہ پاکستان تمباکو بورڈ کے افسران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ قومی احتساب بیورو ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے زیر ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ملک سے بد عنوانی کے خاتمے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا۔ انہوں نے نیب کے تمام افسران اور اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ شفافیت اور میرٹ پر عمل کرتے ہوئے قانون کے مطابق شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشن مکمل کرنے کیلئے اپنی بھرپور صلاحیتوں کا استعمال کریں۔