شہبازشریف کاسیاست چھوڑنے کا اعلان،عمران خان پر برس پڑے

19  اکتوبر‬‮  2016

لاہور(این این آئی ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ملک ترقی کا سفر تیزی سے طے کر رہا ہے اور آئندہ 18 ماہ میں ملک کی تقدیر بدلنے والی ہے، ملک سے اندھیرے ختم ہو جائیں گے اور پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرلے گا، آج ملک بھر میں تمام ترقیاتی منصوبے چاہے وہ میٹرو بس ہو ، لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین ہو، سیف سٹی پراجیکٹ ہو یا توانائی کے منصوبے، یہ تمام منصوبے شفافیت کے اعتبار سے اپنی مثال آپ ہیں، اگر کوئی بھی ان منصوبوں میں ایک پیسے کی بھی کرپشن ثابت کردے تو میں ہمیشہ کیلئے سیاست کو خیرباد کہہ دوں گااورآپ سے معافی مانگ لوں گا، آج کرپشن کے خلاف بات کرنے والے خان صاحب کے دائیں بائیں وہ افراد کھڑے ہیں جنہو ں نے اربوں روپے کے قرضے معاف کرائے ہیں اور لاہور کے اطراف میں اربوں روپے کی زمینوں پر قبضے کیے ہیں، عمران خان کو قرضے ہڑپ کرنے والے اور قبضہ مافیا کیوں نظر نہیں آتا؟ ترقی کے عمل کو روکنے اور اسلام آباد کو بند کرنے والوں کی ناپاک سازشیں ناکام ہوں گی اور وہ عام آدمی کی خوشحالی اور ملک کی ترقی کے سفر کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوں گے۔وہ ایکسپوسنٹر میں پاکستان مسلم لیگ

(ن)پنجاب انٹراپارٹی الیکشن میں بلامقابلہ صدر منتخب ہونے کے بعد صوبائی کونسل کے اجلاس سے انتہائی جوشیلے انداز میں خطاب کر رہے تھے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکرگزار ہوں اور کراچی سے پشاور تک اپنے بہن بھائیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے نوازشریف کو کل بلامقابلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کاصدر منتخب کیا اور انہیں پارٹی کی قیادت سونپی اور آج مجھے بلامقابلہ پنجاب کا صدر منتخب کرکے اپنے بھرپوراعتماد کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ(ن) آگے بڑھے گی اورعوامی خدمت کا سفر کامیابی سے طے کرے گی۔انہوں نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ اورعوام کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ(ن) پنجاب کی صدارت کی ذمہ داری سونپی ہے اور عوام نے مجھے خادم پنجاب کا عہدہ بھی دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان محمد نواشریف کی قیادت میں ملک ترقی وخوشحالی کاسفر تیزی سے طے کررہا ہے۔اگلے سال توانائی کے منصوبوں کی تکمیل سے بجلی کے اندھیرے چھٹ جائیں گے۔توانائی بحران کے خاتمے سے تعلیمی ادارے ،ہسپتال اورملک کاقریہ قریہ روشن ہوگا،زراعت ترقی کرے گی،اس سے بڑا انقلاب اور پاکستان کی خدمت کوئی اورہونہیں سکتی،تو ایسے میں اسلام آباد کو بند اورپاکستان کوجامد کرنے کی سازش کیوں؟ انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کے باعث معیشت مضبوط ہورہی ہے،روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔تعلیم ،صحت ، زراعت و دیگر سماجی شعبے بہتری کی

جانب گامزن ہیں تو ایسے میں ایک بار پھر دھرنوں ،ملک کوجامد کرنے اوراسلام آباد کو بند کرنے کی آوازیں آرہی ہیں۔ آج پاکستان کو بند کرنے اور ترقی کے عمل کو جامد کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ایسے عناصر صرف اور صرف ترقی کے عمل سے خائف ہیں کہ ملک سے اندھیرے ختم ہو رہے ہیں، توانائی کے منصوبوں پر شب و روز تیز رفتاری سے کام ہو رہا ہے، کاشتکار کو جو کہ ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اس کی ترقی کیلئے تاریخی اقدامات کئے جا رہے ہیں، ان عناصر کے دھرنے صرف ترقی کے عمل کو روکنے کیلئے ہیں۔اگر اربوں ڈالر کے ترقیاقی منصوبوں میں ایک پیسے کی بھی کرپشن ثابت ہوجائے تو آپ کا ہاتھ اورمیرا گریبا ن ہوگا۔ ستم ظریقی دیکھئے کہ آج جو شخص کرپشن کی بات کر رہا ہے اس کے دائیں جانب قرضے معاف کرانے والا اور بائیں جانب قبضہ مافیا کا سرغنہ کھڑا ہے۔ یہی لوگ سی پیک کے خلاف ہیں۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ نے سی پیک کے خلاف بات کرکے اس کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین ہمارا مخلص دوست ہے اور آج کیا کوئی ایسی مثال ملتی ہے کہ کسی ملک نے پاکستان کی ترقی کیلئے 46 ارب ڈالر کا تاریخی پیکیج دیا ہو جس میں سے 36 ارب ڈالر توانائی کے منصوبوں پر صرف کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی ہماری آئندہ نسلیں بھی شکر گزار ہوں گی جس نے پاکستان کا ہاتھ تھاما اور اس کی ترقی کیلئے بے مثال پیکیج دیا۔ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین بھی چین کا منصوبہ ہے۔ 150 ارب روپے کے اس منصوبے کیلئے چین اب تک 45 ارب روپے دے چکا ہے۔ یہ منصوبہ لاہور یا پنجاب کانہیں بلکہ پاکستان کا منصوبہ ہے لیکن اس کیخلاف پاکستان کی ترقی کے دشمن واویلا کر رہے ہیں اور وہ منہ میں رام رام اوربغل میں چھری چھپائے اس منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ عدالت عالیہ میں اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کے خلاف ترقی کے دشمنوں کے اصل چہرے کھل کر سامنے آ گئے جس میں پی ٹی آئی، کیو لیگ اور دیگر سیاسی ہاتھ کارفرما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وکلا، کسان، مزدور، ڈاکٹر، نرس اور غریب آدمی کے اس منصوبے کے خلاف ہیں کہ انہیں غریب کی ترقی کسی صورت برداشت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین کا عظیم الشان منصوبہ چین کا پاکستان کیلئے ایک عظیم تحفہ ہے ۔عوام کی ترقی و خوشحالی کے دشمن اس منصوبے کی مخالفت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میٹروٹرین جیسے فلاحی منصوبے کی مخالفت کے پیچھے بھی پی ٹی آئی ہے کیونکہ جب پنجاب

حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تو پی ٹی آئی نے باضابطہ طورپر پارٹی بننے کی درخواست دی ۔کسی نے انہیں بتایا کہ اس طرح توپورا پنجاب ان کے خلاف ہوجائے گا تو پی ٹی آئی نے اپنی درخواست واپس لے لی۔اس وقت تک تیر کمان سے نکل چکا تھا اوران کے چہرے سے نقاب اتر چکا تھا ۔عوام جان چکے تھے کہ یہ پی ٹی آئی ہی ہے جو ہمارے بچوں ،اساتذہ،وکلاء،محنت کشوں،بیواؤں، یتیموں اورغریبوں کی سواری کی مخالفت کررہے ہیں ۔عوامی منصوبوں کی مخالفت کرنے والے کسی طورپر عوام کے خیر خواہ اور دوست نہیں ہوسکتے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کی ترقی وخوشحالی کے منصوبوں اورعام آدمی کو محفوظ،باکفایت اورتیزرفتار سفری سہولتوں کی فراہمی کے منصوبے میٹروٹرین کی تکمیل کے لئے جان لڑا دوں گا۔عالمی معیار کی اس جدید سواری کی مخالفت کرنے والے عوام کے دوست نہیں،مجھے ترقی اورخوشحالی کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے جان بھی دینا پڑی تو دے دوں گااورعوام کا ساتھ دوں گا۔اسلام آباد کو بند کرنے والے سیاسی عناصر پاکستان پر رحم کریں ۔انہو ں نے کہا کہ میں سپریم کورٹ سے ملتمس ہوں کہ وہ فل کورٹ بٹھائے اور الزامات کا جائزہ لے اور اگر کرپشن کے خلاف شورمچانے والے خان صاحب میرے یا میرے قائد محمد نوازشریف کے خلاف کرپشن کے ثبوت لے آئیں تو میں ساری عمر کیلئے سیاست کو خداحافظ کہہ دوں گااور عوام سے معافی مانگ لوں گااوراگر ان کیخلاف قرضے ہڑپ کرنے،زمینوں پر قبضے کرنے،باہر جائیدادیں بنانے اورالیکشن کمیشن کو نہ بتانے کے ثبوت ثابت ہوگئے تو پھر سپریم کورٹ خود ہی فیصلہ کردے۔سی پیک پاکستان کے عوام کی ترقی کامنصوبہ ہے لیکن پی ٹی آئی اس کی بھی مخالفت کررہی ہے اوراس سیاسی جماعت کے کے پی کے کے وزیراعلیٰ سی پیک کیخلاف بیانات دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا ایسا دوست ملک ہے جس نے 46ارب ڈالر کا تاریخ ساز سرمایہ کاری پیکیج دیا ہے ،جن میں سے 36ارب ڈالر بجلی کے منصوبو ں پر خرچ کیے جارہے ہیں ۔دنیا کی تاریخ میں کونسا ایسا

ملک ہے جس نے پاکستان کے 20کروڑ عوام کی خوشحالی کیلئے اتنا بڑا سرمایہ کاری پیکیج دیا ہو۔ اس پر چین کی مخالفت کی بجائے اس کا شکر گزارہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چین کے سرمایہ کاری پیکیج کے تحت پاکستان بھر میں بجلی کے منصوبوں پر کام تیزرفتاری سے جاری ہے لیکن سی پیک کی مخالفت کرنے والے اپنے ذاتی مفادات کی خا طر چین جیسے محسن ملک کی مخالفت پر اتر آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ان عناصر کو پاکستان سے محبت ہے تومشکل حالات میں پاکستان کاہاتھ تھامنے والے دوست ملک کی مخالفت ترک کر کے ان کا احسان مند ہونا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک دشمنی کر رہی ہے اور ملک دشمنی میں ہی اسلام آباد کو بند کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی یہ سازش ناکام ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ملک وقوم کی ترقی سے تکلیف ہورہی ہے ان کے دھرنے پاکستان اور پاکستان کی ترقی کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کی بات کرنے والے کے ساتھ کھڑے اربوں روپے کے قرضے معاف کرانے والے کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے تین کروڑ روپے ٹیکس ادا کیا ہے۔50کروڑ روپے کا قرضہ معاف کراکے تین کروڑ روپے کا ٹیکس دے کرقوم کو دھوکا نہ دیں ۔ لاہور کے چاروں اطراف زمینوں پر قبضہ کرنے والے کو ساتھ کھڑا کر کے کرپشن کے خاتمے کی بات کرناخان صاحب کو زیب نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ کسان پیکیج کی مخالفت کرنے والی جماعت بھی پی ٹی آئی ہی ہے کیونکہ اسے کسانوں کی ترقی اورزراعت کے فروغ سے بھی کوئی سروکار نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی اورعوامی منصوبوں میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کی ناپاک سازشیں ناکام ہوں گی۔پاکستان وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں ترقی کرسفر کامیابی سے طے کریگا۔ملک سے اندھیرے چھٹ جائیں گے اور پاکستان بین الاقوامی برادری میں اپنا کھویا ہوا مقام ضرور حاصل کرے گا۔صوبائی وزیر محنت راجہ اشفاق سرورنے صوبائی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں کی قربانیوں کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے دن رات محنت سے کام کر کے پارٹی کارکنوں کے فیصلے کودرست ثابت کردیا ہے جو انہوں نے 2012ء انہیں مسلم لیگ(ن) پنجاب کا صدر منتخب کرنے کے حوالے سے دیا تھا۔وفاقی و زیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال،صوبائی وزراء ،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی،مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران اورمسلم لیگ(ن) کی صوبائی کونسل کے ممبران کی بڑی تعداد نے اجلاس میں شرکت کی ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…