کوئٹہ( این این آئی)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ کشمیر کمیٹی کے چےئرمین مو لا نا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پانامالیکس کو سیا سی مقاصدکے طورپر اچھالا جا رہا ہے صرف ٹی او آر بنوانا کہا ں کا انصاف ہے یہ عدالتی مسئلہ ہے عدالت پر ہی چھوڑ دیا جائے اسلام آباد بندکرنے کی باتیں بہت سنی ہیں اس وقت سب سے زیاد ہ کرپشن خیبر پختونخوا میں ہے افغان مہاجرین کو زبردستی نکالنے کی اچھے نتائج برآمد نہیں ہوں گے بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے مختلف کاروائیاں کروا رہا ہے ۔ انہوں نے یہ بات اتوار کو خضدار روانگی سے قبل کوئٹہ کے مقامی ہوٹل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر خان ایڈوکیٹ،سابق گورنر سید فضل آغا ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد اور دیگر بھی موجو د تھے مولانافضل الرحمٰن نے کہا کہ اگر بینکوں سے افغان مہاجرین نے اپنا تمام سرمایہ نکال لیا اور اپنی جائیداد اونے پونے فروخت کر دی اور ان کو لات ماکر نکال دیا تو پاکستان نے جو ان کی خدمت کی ہے وہ سب بھول کر انکو صرف لات مارنے کی با ت یاد رہے گی وہ سالانہ اربوں روپے ٹیکس دیتے ہیں اگر وہ ٹیکس روک دیا گیا تو پاکستان کے معشیت کو نقصان پہنچے گا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت مہاجرین موجود ہیں ان کو رجسٹرڈ نہیں کیا ان کو فوری طورپر رجسٹر ڈ کیا جائے بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے اپنے ملک میں ہی ایسے حرکتیں کروا رہا ہے تاکہ مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹ سکے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمدنواز شریف کو ان کے غیر ملکی دورہ کے مو قع پر 10سے زیا دہ ممالک نے مسئلہ کشمیر پر حمایت کا یقین دلایا ہے بھارت اس وقت ا کیلا ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہجس کے اپنے صوبے میں اتنے بڑے پیمانے پر کرپشن ہو رہی ہو وہ دوسروں پر کیا الزام لگائے گا پارلیمنٹ نے تمام سیا سی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے کو ششیں کی ہے اگر وزیر اعظم ہمیں ہدایت دیں کہ مسئلہ کشمیر کو اجا گر کرنے کیلئے غیرملکی دورے کریں تو ہم تیار ہیں پاکستان نے سارک کانفرنس ملتوی کر کرکے اچھا اقدام اٹھایا کیونکہ اس میں بھارت شریک نہیں ہو رہا تھا کا نفرنس ملتوی کرنے کا فیصلہ صحیح تھا انہوں نے کہا کہ سی پیک کے بارے میں وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں کو اعتماد میں لیا ہے اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو اس پر بھی بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں مل بیٹھ کر تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں محمود خان اچکزئی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے کہا تھاکہ میں اور مولانا فضل الرحمن ملکر افغانستان اور پاکستان کے درمیان کوئی غلط فہمی ہے تو اس کو دور کرنے کیلئے تیار ہیںْ ۔ اسلام آباد کو بند کر نا اتناآسان نہیں جتنا کا تاثر دیا جارہا ہے میں 15سال کے بعد خضدار جا رہا ہوں ہمارے پارٹی کے جلسے جلو س ہوتے رہتے ہیں اس کو الیکشن مہم کے ساتھ نہ منسلک کیا جائے ہمارے جلسے وجلوس سال بھر ہوتے ہیں رہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پانامالیکس سیا سی شعبہ بازی کے طورپر اچھالا جا رہا ہے صرف ٹی او آر بنوانا کہا ں کا انصاف ہے یہ عدالتی مسئلہ ہے عدالت پر ہی چھوڑ دیا جائے اسلام آباد بندکرنے کی باتیں بہت سنی ہے لیکن اس طرح کرنا ناممکن ہے افغان مہاجرین کو زبردستی نکالنے کی اچھے نتائج برآمد نہیں ہو سکتے ہیں فرینڈلی اپوزیشن کی بنیا د ہم نے رکھی ہے۔