اسلام آباد(آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 30 اکتوبر کو جلسہ نہیں دھرنا ہو گا اسلام آباد کو بند کر دیں گے حکومت برداشت نہیں کر پائے گی قوم اس نظام سے تنگ آ گئی ہے پارلیمنٹ میں کرپشن مافیا بیٹھا ہوا ہے یہ لوگ آپس میں نورا کشتی کر کے پانامہ کے معاملے کو 2018 تک لے جانا چاہتے تھے اس لئے سولو فلائٹ لی ۔ حکمران یا پنجاب کی پولیس کو ٹھیک کریں یا پھر یہاں بھی فوج کو آنے دیں ۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے آج پھر الیکشن کمیشن میں جھوٹ بولا اور ان کے وکیل نے کہا کہ مریم نواز ان کے زیر کفالت نہیں ہیں حالانکہ 2012 میں انہوں نے خود مریم نواز کو اپنی زیر کفالت تحریر کیا تھا انہوں نے کہا کہ 30 اکتوبر کو اسلام آباد میں جلسہ نہیں ہو گا ہم دھرنا دیں گے اور اس وقت تک بیٹھیں گے جب تک پانامہ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا، انہوں نے کہا کہ 30 اکتوبر کو اتنے لوگ آئیں گے کہ اسلام آباد بھر جائے گا اور اسلام آباد بند ہو جائے گا پاکستانی قوم ، مہنگائی ، بے روزگاری ، غربت ان کی مکاری اور چالاکی سے تنگ آ چکی ہے اسلام آباد میں رائیونڈ سے چار گنا زیادہ لوگ آئیں گے حکومت برداشت نہیں کر پائے گی انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم سے جواب مانگ رہے ہیں یہ قوم کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں اور جواب نہیں دے رہے انہوں نے کہا کہ 15 اکتوبر سے لوگوں کو موبلائز کرنا شروع کر دوں گا یہ روک نہیں سکیں گے انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن اور قمرزمان کائرہ پانامہ پر جواب لینے کی پوری کوشش کر رہے تھے ان کی کوشش ہے کہ پانامہ پیپرز پر نواز شریف کو نہ نکلنے دیا جائے لیکن زرداری کو اپنی فکر ہے ان کا اپنا پیسہ باہر پڑا ہے انہیں پتہ ہے کہ نواز شریف کے بعد ان کی باری ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کرپشن کا مافیا بیٹھا ہوا ہے یہ آپس میں نوراکشتی کر رہے ہیں مجھے پتہ تھا کہ یہ لوگ معاملے کو 2018 تک لے جا رہے ہیں اس لئے سولو فلائٹ لی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فوج واحد ادارہ ہے جسے نواز شریف تباہ نہیں کر سکا باقی تمام ادارے نواز شریف نے تباہ کر دیئے ہیں اگر بلوچستان میں فوج نہ ہو تو بلوچستان جا سکتا ہے کراچی میں رینجرز نہ ہو تو آگ لگ جائے گی نواز شریف راحیل شریف کے دباؤ میں کشمیر پر بات کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں طے ہوا تھا کہ کوئی اچھا اور برا طالبان نہیں ہے سب کے خلاف یکساں کارروائی ہونی ہے اور غیر ریاستی عناصر کے خلاف کارروائی کرنی ہے لیکن پنجاب میں ایکشن نہیں لیا گیا انہوں نے کہا کہ حکمران پنجاب میں پولیس کو ٹھیک کریں یا پھر یہاں بھی فوج کو آنے دیں