پاکستان کیخلاف میرے رشتہ دار کھڑے ہوئے تو کیا کروں گا؟نوابزادہ شازین بگٹی نے بڑا اعلان کردیا

10  اکتوبر‬‮  2016

کوئٹہ ( این این آئی )جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی صدر نوابزادہ شازین بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کیخلاف جو بھی کارروائی کریگا ہم اس کے سامنے کھڑے ہوجائینگے چاہئے وہ ہمارا رشتہ دار کیوں نہ ہو ،ہم پاکستان کی حفاظت کے لئے اپنی جان ومال اوراپنی قوم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرینگے ۔ انہوں نے یہ بات پیر کو نجی ٹی سی سے گفتگوکرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہاکہ ہم ریاست کے اندر رہتے ہوئے اپنے حقوق مانگ رہے ہیں یہ کوئی جرم نہیں ہے ،وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف دو بار بگٹی ہاؤس آئے ،انہوں نے وعدہ کیا کہ جو بگٹی ڈیرہ بگٹی سے نقل مکانی کرکے دوسرے صوبوں میں منتقل ہوگئے تھے ان کو واپس لایا جائیگا۔ مگر افسوس کی بات ہے کہ ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اورہزاروں کی تعداد میں بگٹی ابھی بھی دوسرے صوبوں میں زندگی گزار رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بگٹی قبیلے کا جانشین اور وارث میں ہوں ،میرے دادا نے پاکستان بننے میں بہت بڑی قربانی دی ہے ،ہم پاکستان کیلئے جان دے بھی سکتے ہیں اور لے بھی سکتے ہیں ،ہماری پہچان پاکستان سے ہے اگر پاکستان کو کسی نے بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو اس کے سامنے کھڑے ہو جائینگے ،چاہے وہ ہمارا رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو ہم اس کی بھی پروا ہنہیں کرینگے ،پاکستان ہے تو ہم ہیں ،ہماری پہچان ہے ۔انہوں نے کہاکہ خدانخواستہ اگر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان لڑائی شروع ہوگئی تو ہماری قوم کے جانباز بارڈر پر پہنچ جائینگے اور اپنے ملک کی حفاظت کرینگے ۔

براہمداغ بگٹی شروع سے ہی بھارت کے ہاتھوں کھیل رہے تھے اب بھارتی شہریت کے لیے درخواست دے کر اس نے ثابت کیا کہ اس کی ہمدردیاں بلوچ قوم کے لیے نہیں بلکہ را کے مفادات کو تقویت دینے کے لیے تھیں ، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ اڑھائی سو لوگوں کو بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دینگے مذاکرات ان لوگوں سے ہوسکتے ہیں جو ملکی آئین کو تسلیم کرتے ہیں بلوچستان میں کوئی ناراض نہیں ہے جو لوگ باہر بیٹھ کر را سے فنڈز لے کر دہشت گردی کرارہے ہیں ہم ان کو ناراض نہیں بلکہ دہشت گرد سمجھتے ہیں نوجوان دوسروں کے ہاتھوں کھیلنے کی بجائے قومی دھارے میں آکر شامل ہوجائیں انھیں گلے لگا کر ان کی جائز شکایتیں دور کردیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں پنجگور میں چار فراری کمانڈروں سمیت 27فراریوں کو امداد دینے کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس دوران صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح ایم پی اے حاجی محمد اسلام کمانڈنٹ ایف سی کرنل نعمان ڈپٹی کمشنر حبیب الرحمن کاکڑ ڈی پی او پنجگور ایاز بلوچ ضلعی چیرمین عبدالمالک صالح نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حاجی محمد اکبر موجود تھے صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی قیادت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہتر کارکردگی اور کوارڈینیشن کی وجہ سے امن بحال ہوا ہے انہوں نے کہا کہ ٹیچر ڈاکٹر ز اور دیگر تعلیم یافتہ افراد کو قتل کرنا کونسی آذادی ہے جو لوگ باہر بیٹھے ہیں وہ را سے پیسے لیکر بے گناہ لوگوں کو مروا رتے ہیں نوجوان غیر ملکی ایجنٹوں کے ہاتھوں کھیلنے کی بجائے قومی دھارے میں شامل ہوجائیں تو ہم انھیں گلے لگا کر ویلکم کریں گے اور ان کی تمام جائز اور قانونی شکایتیں دور کردیں گے انہوں نے کہا کہ براہمداغ بگٹی شروع سے ہی بھارت کے ہاتھوں کھیل رہے تھے اب بھارتی شہریت کے لیے درخواست دے کر اس نے ثابت کیا کہ اس کی ہمدردیاں بلوچ قوم کے لیے نہیں بلکہ را کے مفادات کو تقویت دینے کے لیے تھیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام پاکستان سے محبت کرنے والے لوگ ہیں وہ دشمن ملک کے ایجنٹوں سے نفرت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ سی پیک ملک صوبے کے عوام کی خوشحالی کے لیے اہم ہے جو ڈھائی سو لوگ (را ) کے ایجنڈے پر صوبے میں امن وامان کی صورت حال کو خراب کرنا چاہتے ہیں انھیں کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ان کے لیے بہتری اسی میں ہے کہ وہ ملکی آئین اور فریم ورک کو تسلیم کرکے امن کے عمل میں شامل ہوجائیں میر سر فراز بگٹی نے کہا کہ سیاسی قیادت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے امن کی بحالی کے لیے کافی قربانی دیا ہے عوام کو چائیے کہ وہ حکومتی کوششوں میں ہاتھ بٹھائیں تاکہ ہمارا صوبہ بھی تمام شعبوں میں ترقی کے منازل طے کرے اور تعلیمی ادارے آباد ہوسکیں انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں اور ہمارے دروازے ہر کسی کے لیے کھلے ہیں براہمداغ اور دیگر آئین پاکستان کو تسلیم کرتے ہیں تو ان سے بھی بات ہوسکتی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ ایک آذاد فضا میں سانس لے رہے ہیں اس سے ذیادہ آذادی اور کیا ہوسکتی ہے بھارت کنٹرول لائن میں اس لیے دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے تاکہ کشمیر میں نہتے کشمیروں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو چھپایا جا سکے انہوں نے ہھتیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہونے والے نوجوانوں کو خوش آمدید کیا اور انھیں صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاوں کی یقین دہانی کرایا اور کہا کہ اپ لوگ ہمارے بھائی ہیں اوربھائیوں کو معاف نہیں بلکہ گلے لگایا جاتا ہے اور آج ہم اپ کو گلے لگارہے ہیں یہی ہماری خلوص اور ملک سے محبت کرنے کا سلیقہ ہے اس دوران صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح ایم پی اے حاجی محمد اسلام بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور ایک بار پھر امن کی طرف لوٹ آیا ہے اور نوجوانوں نے قومی دھارے میں شامل ہوکر نیشنل پارٹی کے موقف کو تقویت بخشا ہے اور ہم چاہتے ہیں ہمارے نوجوان دوسروں کے ہاتھوں کھیلنے کی بجائے جمہوری عمل کا حصہ بن جائیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات بہتر ہونے میں سابق اور موجودہ وزیراعلی کا بڑا کردار ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے لوگ امن سے راہیں اور انھیں بھی تعلیم اور روزگار میسر ہو انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے امن کے لیے کافی قربانی دیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…