جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کس نے اورکیسے کی ؟تہلکہ خیزانکشاف

datetime 9  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں تعینات اعلیٰ افسران نے غریبوں کے لئے وقف کروڑوں روپے ہرپ کر لئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ادارہ کے 41افسران نے ہاؤس رینٹ کے نام پر بجٹ سے 10ملین روپے کی خطیر رقم لوٹی ہے۔ گریڈ 18کے افسران نے غلط طریقہ سے الاؤنس اپنی تنخواہوں میں ڈالتے ہوئے10ملین روپے کا ہیر پھیر کیا ہے۔ چند کنٹریک پر تعینات افسران بھی غریبوں کے لئے وقف 14لاکھ لوٹ کر فرار ہو گئے ہیں۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈائریکٹر حامد علی خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 33لاکھ روپے ناجائز ذرائع سے اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کئے ہیں۔ آن لائن کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق ادارہ میں تعینات کرنل (ر) محمد اقبال غریبوں کے پیسے پر 36لاکھ روپے کا ڈاکہ ڈالا ہے۔ وسیلہ روزگار کے نام پر دیئے گئے قرضوں میں سے ایک ارب70کروڑ روپے کے فنڈز پھنس چکے ہیں جن کی واپسی کی کوئی امید نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق پوسٹل آفس ریکارڈ اور بینکوں کی طرف سے غریبوں کو ادا کئے گئے ریکارڈ میں 54ارب روپے کا فرق سامنے آیا ہے اور ادارہ ابھی تک 54ارب روپے کا کھوج لگانے میں ناکام ہوا ہے۔ بجٹ سے جاری کئے گئے 7کروڑ روپے کا سراغ بھی نہیں مل رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بی آئی ایس پی کے ڈائریکٹر جنرل جہانگیر عالم چوہان ادارہ کا 23لاکھ لے کر رفو چکر وہ چکے ہیں جن کے خلاف اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…