بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

   8اکتوبر،زلزلے کی گیارہویں برسی پر ناقابل یقین صورتحال،بیٹے سے بچھڑنے والے ماں باپ کی آنکھوں کی روشنی واپس آگئی

datetime 8  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)8اکتوبر،زلزلے کی گیارہویں برسی پر ناقابل یقین صورتحال،بیٹے سے بچھڑنے والے ماں باپ کی آنکھوں کی روشنی واپس آگئی، تفصیلا ت کے مطابق 8اکتوبر 2005ءکے زلزلے میں ماں باپ سے بچھڑنے والے بیٹی کی حیرت انگیز طورپر واپسی نے خوشیوں کے احساس کے ساتھ ساتھ پرانے زخم تازہ کردیئے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ایسا ہی ایک واقعہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے ایک خاندان کے لئے 11 سال بعد خوشی کی نوید لے کرآیاگ،اگست کی ایک صبح معروف اعوان اور ان کے خاندان حیرت انگیز ثابت ہوئی زلزلے میں لاپتہ ہونے والے بیٹے سے گیارہ برس بعد ملاقات اورانھیں اس دن کے قیامت خیز زلزلے میں لاپتہ ہوجانے والے اپنے 12

سالہ بیٹے نزاکت کے ملنے کی خبر ملی ،ہوا
کچھ یوں کہ کسی نے فیس بک پر پوسٹ لگائی تھی کے زلزلے میں لاپتہ ہو جانے والا کوئی بچہ گجرات میں موجود ہے اگر کسی کا بچہ بچھڑا ہے تو ان سے رابطہ کرے۔نزاکت کے والد معروف اعوان نے بتایا کہ دکھ تو مرنے والوں کا بھی تھا لیکن نزاکت کے نہ ملنے کی اذیت بہت زیادہ تھی کہ اگر زندہ نہیں بھی رہا تو کم از کم لاش تو مل جائے۔’انھوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کواسلام آباد، پشاور اور لاہور تک کے ہسپتالوں میں تلاش کیامگر وہ نہیں ملا،نزاکت نے بتایا کہ انھیں سر میں گہرے زخم آئے تھے انھیں علاج کے لیے دبئی لے جایا گیا۔ جہاں سے چھ ماہ بعد وہ واپس اسلام آباد کے کیمپ میں آ گئے۔گہرے صدمے، زخموں اور اپنوں سے دوری نے ان سے ان کی یادیں چھین لی تھیں۔ انھیں ماں باپ کے چہرے یاد تھے لیکن نام بھول گئے تھے۔ انھیں صرف سکول کا نام یاد تھا اور شہر اور قریبی دیہات کا نام۔ ایک دن کیمپ سے نکل کر وہ گجرات جانے والی گاڑی پر بیٹھ گئے ایک خداترس انسان نے انھیں اپنا بیٹا بنا لیا۔11 سال ان کے ساتھ رہ کر بھی نزاکت ماں باپ کو یاد کر کے روتے۔ انھیں پالنے والے خاندان کے سربراہ چوہدری نصیر نے انھیں کئی بار مظفرآباد اور قریبی علاقوں میں لا کر ان کے خاندان کی تلاش کی۔ زاکت اپنا نام بھی بھول 

گئے تھے۔ اور نئے نام سے انھیں اپنے گھر کا پتہ نہیں مل رہا تھا۔فیس بک پوسٹ پڑھتے ہی معروف اعوان کی بڑی بیٹی نے دیے ہوئے نمبر پر فون کیا جہاں سے 20 منٹ میں نزاکت کی تصویر آگئی۔ نزاکت کی والدہ ان کی پجپن کی تصاویر نکال لائیں اور تازہ تصویر سے اس کے نقش ملانے لگیں۔ پھر انھوں نے نزاکت کے جسم پر موجود تلوں اور نشانات کا حوالہ دیا ان کی بھی تصدیق ہو گئی۔ یہاں سے ماں باپ اور کچھ خاندان کے بڑوں کی تصاویر بھجوائی گئیں۔ادھر نزاکت کے دل کی حالت عجیب تھی۔ وہ پہلے بھی تین خاندانوں کے ساتھ جا چکا تھا۔ ہر بار اس امید سے چلا جاتا کہ شاید کچھ یاد آ جائے۔ لیکن ایسا نہ ہوتا۔وہ اب کی بار پھر سے غلط جگہ جا کر تکلیف اٹھانا نہیں چاہتا تھا۔ لیکن وہ آنے والی تصاویر میں اپنے والد والدہ اور چچا چچی کو پہچان گیا۔اسے یاد تھا کہ زلزلے سے دو سال پہلے چچا کی شادی ہوئی تھی، اور سب سے خاص بات جو والدین کو یقین دلانے کا باعث بنی وہ یہ کہ نزاکت نے بتایا کہ جہاں ان کا گھر تھا پہلے اس عمارت میںسکول ہوا کرتا تھا۔معروف اعوان اور ان کی اہلیہ کے لیے اتنے ثبوت کافی تھے۔ وہ اگلے روز ہی گجرات کے لیے نکل پڑے۔نزاکت والدین کو پہچاننے کے بعد بھی انھیں سامنے دیکھ کر ان کے پاس فوراً نہیں گئے۔ 11 سال کی منتوں اور مرادوں کے بعد ماں باپ آنکھوں کے سامنے تھے لیکن وہ جھجھک رہے تھے نزاکت کا کہنا تھا: ‘میں سوچ رہا تھا اگر انھوں نے نہ پہچانا، اگر انھیں میں اپنا بیٹا نہ لگا تو کیا ہوگا؟’نزاکت کی والدہ کا کہنا تھا جب ہم گجرات پہچنے تو کچھ لوگ ہمیں لینے آئے ہوئے تھے۔ ‘ایک موٹر سائیکل پر دو نوجوان تھے میرے شوہر نے کہا وہ دیکھو پیچھے والا ہمارا نزاکت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…