نئی دہلی (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی طرف سے کشمیر کی صورتحال پر بلائے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کے اعلان کو بھارتی میڈیا نے نمایاں انداز میں کوریج دی ۔بدھ کو نئی دہلی ٗ کولکتہ اور ممبئی سمیت مختلف علاقوں سے شائع ہونے والے کئی قومی وعلاقائی اخبارات میں عمران خان کے بیان کو ان کی تصاویر کیساتھ صفحہ اول پر انتہائی نمایاں انداز میں شائع کیا گیا ۔بھارتی اخبارات انڈین ایکسپریس ٗ بزنس سٹینڈرڈ ٗ ٹائمز آف انڈیا ٗ انڈیا ڈاٹ کام ٗ نئی دنیا ٗ بھارت خبر سمیت مختلف روز ناموں اور ویب سائٹس نے تحریک انصاف کے چیئر مین کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کو نواز حکومت کیلئے بڑا دھچکا قرار دیا ۔اخبارات نے پی ٹی آئی کے بائیکاٹ کو کشمیر کے معاملے پر پاکستانی سیاسی جماعتوں کے اختلاف کے طورپر ابھارا جبکہ بھارتی سرکاری ریڈیو آل انڈیا ریڈیو پر بھی عمران خان کے بیان کو بار بار نشر کیا جاتا رہا جبکہ سرکاری اور نجی ٹی وی چینلز کی خبروں اور تبصروں میں بھی پی ٹی آئی چیئر مین کے فیصلے کو غیر معمولی اہمیت دی گئی ۔
سابق صوبائی وزیر معدنیات ضیاء اللہ آفریدی نے کہا ہے کہ کسی بھی سیاسی رہنماء پر کر پشن کا الزام ہے تو وہ خود کو احتساب کے لیے پیش کرے۔تبدئلی کے نظریہ کے تحت پندرہ ماہ قید میں گرزے ،،آج جیت نظریہ تبدئلی کی ہوئی ہیں ۔کر پشن کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر ضیاء اللہ آفریدی کو پولیس سروسز ہسپتال سے رہا کر دیا گیا ۔کارکنوں کی بڑی تعداد نے انکا استقبال کیا اور ڈول کی تھا پ کر رقص کرتے رہے ۔ضیاء اللہ آفریدی کو شہر کے مختلف راستوں سے گزار کار انکی رہائش گاہ پر لایا گیا جہاں میڈیا سے باچیت کرتے ہوئے انکا کہنا تھا آزاد عدلیہ کی بدولت آج رہائی نصب ہوئی اسی فیصد کامیابی حاصل کر لی ہیں جیل میں پندرہ مہینے ایک نظریہ کے تحت گزرے اور آج نظریہ تبدئلی جیت گئی ہیں تحریک انصاف کا مشن کر پشن کا خاتمہ اور عوام کو انصاف دلانا ہے ہیں مجھے فخر ہیں کہ احتساب کا عمل مجھ سے شروع کیا گیا ۔عمران خان سمیت تما م قائد ئن جن پر بھی الزامات ہے وہ خود کو احتساب کے لیے پیش کرے ،میر کیس عدالت میں ہے حقیت جلد سب کے سامنے آجائیگی کر پشن میں کون کون م ملوث ہے اگر ہماری جماعت کے اندر بھی کر پشن ہے تو کارکنوں کے ساتھ میں سب کا احتساب کرونگا۔
بھارت میں عمران خان چھاگئے،ایسی بات پر چرچا کہ جان کر افسوس کریں گے
5
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں