اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے شی میل سے شادی کیس میں فیملی کورٹ کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے مبینہ شی میل رانی انجم کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیاہے۔تفصیلات ے مطابق بدھ کے روزسپریم کورٹ میں 160شی میل سے شادی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔درخواست گزار محمد شفیع کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل محمد شفیع کا رانی انجم سے نکاح2012 میں ملتان میں ہوا تھا اور اس نے شادی کی پہلی رات شی میل ثابت ہونے پر اپنی زوجہ کو چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نکاح فسق کرنے لیے لیے فیملی کورٹ سے رابطہ کیا اور یہ معاملہ ابھی بھی فیملی کورٹ میں ہے جس کی سماعت29ستمبر کو ہو گی۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شی میل نے اپنے شوہر پر حق مہر کی زرعی زمین اور15 ہزار روپے ماہانہ کا دعوی کر رکھا ہے،شی میل کا نام رانی رانی انجم ہے،فیملی کورٹ نے میرے موکل کا ماہانہ15ہزار ماہانہ دینے کا حکم دیا،جب وہ میرے موکل کی بیوی ہی نہیں تو اسے خرچہ کیوں دیا جائے۔دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواست گزار محمد شفیع کو ماہانہ 15ہزار خرچہ دینے سے متعلق فیملی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا اور مبینہ شی میل رانی انجم کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سماعت 2اکتوبر تک ملتوی کر دی