اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے نجی ٹی وی چینل کےپروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف کو بے نظیر کی حکومت گرنے سے کئی ماہ قبل ہی پتہ تھا کہ وہ وزیر اعظم بننے والے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے بتایا کہ اگست 1996 میں جب بے نظیر وزیر اعظم تھیں اور فاروق لغاری صدر تھے اور نواز شریف صاحب اپوزیشن لیڈر تھے، جب مجھے(حامد میر،)عامر متین، محمد مالک اور نصرت جاوید یعنی پانچ لوگوں کو چوہدری نثار نے پی سی بھوربن مری میں دعوت پر بلایا کہ نواز شریف صاحب آپ سے ملنا چاہتے ہیں جہاں نواز شریف صاحب نے ملاقات میں انہیں کہا کہ میں کچھ روز تک پاور میں آرہا ہوں اور آپ پانچ صحافیوں سے میری درخواست ہے کہ میری حکومت کے پہلے 90 دنوں میں میرے خلاف بالکل نہیں بولنا ،حامد میر کا کہنا تھا کہ اس بات پر ہم بہت حیران ہوئے کہ ایسے کوئی امکانات نظر نہیں آرہے تھے کہ جن کی وجہ سے بے نظیر کی حکومت جاتی نظرآتی، مگر نواز شریف صاحب پر اعتماد تھے ۔حامد میر نے مزید کہا کہ سوال کرنے پر چوہدری نثار نے معنی خیز انداز میں ہنستے ہوئے کہا کہ دیکھیں گے ،کچھ ہوجائے گا۔
جس کے کچھ ہی روز بعد بینظیر کے بھائی مرتضٰی بھٹو کو کراچی میں قتل کر دیا گیا اور حکومت بینظیر کےکنٹرول سے باہر ہو گئی اور چند ہی ماہ میں نواز شریف صاحب وزیر اعظم بن گئے ۔ اس کے بعد حامد میر نے کہا کہ مرتضیٰ بھٹو کو چاہے جس نے بھی قتل کیا مگر اس کے قتل سے ایک منتخب وزیراعظم کی حکومت کو بھی قتل کیا گیا جسے آپ سیاسی ٹارگٹ کلنگ کہہ سکتے ہیں۔