اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیرمیں سری نگر میں فوجی ہیڈکوارٹر پر حملہ کو بھارت کے فوجی اورسیاسی ماہرین پاکستان کانیاگیم پلان قراردے رہے ہیں اوربھارت پاکستان کے خلاف محدودپیمانے کی جنگ کی دھمکیاں بھی دے رہاہے اوردنیاکوبتانے کی کوشش میں ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف کچھ کرنے والاہے ۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بتایاگیاکہ بھارت کی پیداکردہ اس خودساختہ صورتحال کے پیش نظرکورکمانڈرزایک انتہائی اہم اجلاس ہواجس میں بھارت کوبھرپورجواب دینے کافیصلہ کیاگیااوردشمن کوجواب دینے کےلئے بہت سخت فیصلے کئے گئے ۔ذرائع کے مطابق اس انتہائی اہم کانفرنس میں بھارتی جنونیت کا اندازہ لگایا گیا ،انٹیلی جنس انفارمیشن کا بھرپور جائزہ لیا گیااور بھارتی جنون کو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انتہائی اہم اور حساس فیصلوں کی منظوری دی گئی ۔ جس سے پاک بھارت جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جبکہ فوج نے الرٹ ہو کر اگلے مورچے سنبحال لئے ہیں ۔ فوجی کمانڈرز نے اس بات پر بھرپور اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ ہر قسم کے خفیہ یاا علانیہ خطرے اور حملے کا مقابلہ کرنے کے لئے پاکستان کی فوجی تیاری مکمل ہے ، صرف ایک لمحہ میں بھی جواب دینے کی تیاری کر لی گئی ہے ۔ادلے کا بدلہ ہو گااور ہر انداز سے جواب دیا جائے گا،اس صورتحال میں تمام ضروری عوامل اور اقدامات کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس ضمن میں جوہری اثاثوں کی نقل و حرکت بھی کی گئی ہے ،بھارت کی مہم جوئی کا دندان شکن جواب دیا جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ بھارت کو کچھ کرنے سے پہلے سو بار سوچنا ہوگا۔ دوسری جانب پاکستان سفارتی سطح پر اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے۔مقبوضہ کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں فوجی ہیڈ کوارٹرز پر حملے کے بعد اپنی خود ساختہ طاقت کے گمان میں مبتلا بھارتی فوج نے مودی سرکار کو پاکستان کی حدود میں محدود پیمانے پر حملوں کا مشورہ دے دیا جبکہ بھارتی وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی کے سنگھ نے کہا ہے کہ اوڑی حملے کے بعد وزیراعظم مودی کاکہناہے کہ کوئی نہ کوئی فیصلہ ضرور ہو گاتاہم حکومت کو جذباتی فیصلہ نہیں کرنا چاہیے ، تحقیقات کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرنا چاہئے ۔مودی نے گزشتہ روز اوڑی حملے کے بعد نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اور عسکری رہنماؤں کا اجلا س نئی دہلی میں اپنے گھر پر طلب کیا جہاں صورتحال کا جائزہ لیاگیا۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں قائم فوجی ہیڈ کوارٹرز پر حملے میں 18 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد کسی تفتیش کے بغیر ہی بھارت سارا الزام پاکستان پر ڈال رہا ہے اور بھارتی فوج تو اس حد تک آگے بڑھ چکی ہے کہ اس نے مودی سرکار کو پاکستان کی حدود میں محدود پیمانے پر حملوں کی تجویز پر غور کرنے کا بھی کہہ ڈالا ہے ۔ دفاعی حکام نے کہا بھارت کی دفاعی حکمت عملی پاکستان کو شہ دیتی ہے اور اس کا نتیجہ ممبئی حملے اور پٹھان کوٹ ایئربیس پر دہشت گردی کی صورت میں نکلتا ہے ۔ اس سلسلے میں بھارتی فوج اور وزارت دفاع کے اعلیٰ حکام نے مودی سرکار کو تجویز دی ہے کہ لائن آف کنٹرول سے متصل پاکستانی علاقوں اور آزاد کشمیر میں گھس کر محدود پیمانے پر کارروائی کی جائے ۔ مودی سرکار نے لائن آف کنٹرول پر موجود سکیورٹی فورسز کو مکمل تیار کرنے کا حکم دیدیا ہے ، اس کے علاوہ پاکستان سے متصل سرحدوں کے قریب واقع بھارتی فضائی اڈوں پر تعینات عملے کو بھی الرٹ کردیا ہے ۔ بھارتی وزیرقانون روی شنکر پرساد نے کہا اوڑی حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں،اب پاکستان سے تعلقات پہلے کی طرح نہیں رہیں گے ۔بھارتی وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی کے سنگھ نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اوڑی حملے کے بعد بھارتی حکومت کو اپنے جذبات کو کنٹرول کرنا چاہئے اور کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کرنا چاہئے ۔ بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی تحقیقات کیلئے اوڑی فوجی اڈے پر جا رہی ہے ، جس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے ۔ اوڑی حملے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ کوئی نہ کوئی فیصلہ تو ضرور ہو گا۔اجلاس کے بعد وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے وزیر دفاع منوہر پاریکر، وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی سے حملے کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔بھارتی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیر داخلہ کی قیادت میں ہونے والے اجلاس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سمیت دفاع، فوج اور نیم فوجی فورسز کے اعلیٰ افسر شامل تھے جنہوں نے راجناتھ کو سکیورٹی کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ادھرعالمی دفاعی ماہرین کابھی کہناہے کہ یہ بھارت کاپاگل پن ہوگاکہ وہ پاکستان سے کسی بھی قسم کی جنگ کرے کیونکہ پاک فوج بہت عرصے سے دہشتگردی سے نمٹ رہی ہے اوراس کی تربیت کامعیاربھی بہت اعلی ہے جبکہ بھارتی فوج نے اس قسم کی سخت صورتحال کامقابلہ کئی دھائیوں سے نہیں کیاہے جس کی وجہ سے بھارت کااسیانقصان ہوگاکہ اس کے لئے پوراکرنامشکل ہوجائے گا۔